سیاسی

حکومت کے لئےعوام ضروری، ذرا اس پر دھیان دیجئے

حکمرانوں کو چاہیے کہ مستقبل میں اگر وہ اپنے انتخابی جلسوں میں عوام کی بھیڑ دیکھنا چاہتے ہیں تو عوام کی زندگیوں کی فکر کریں۔

نرینر مودی، تصویر یو این آئی
نرینر مودی، تصویر یو این آئی 

کورونا وبا کا حال یہ ہے کہ چار دن سے لگاتار چار لاکھ سے زیادہ کورونا کے نئے معاملہ رپورٹ ہو رہے ہیں اور مرنے والوں کی تعداد چار ہزار یومیہ سے زیادہ ہی ہے۔ اور اگر میڈیکل کے معروف جریدہ ’لینسیٹ ‘ کے اداریہ میں لکھے اس اندازہ پر یقین کیا جائے جس میں درج ہے کہ یکم اگست تک دس لاکھ افراد کی اس وبا سے موت ہو سکتی ہے تو پھر تو یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ قیامت کا منظر سامنے ہے۔

Published: undefined

خدا کرے لینسیٹ کے اداریہ میں شائع یہ اندازہ غلط ہو اور سب کچھ جلدی ٹھیک ہو جائے لیکن اس سب کے بیچ عوام اور حکومت میں دوریاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ ایک بڑی تعداد میں کورونا کے مریض ٹھیک بھی ہو رہیں اور بہت سے لوگوں کا علاج بھی ہو رہا ہے، لیکن پھر بھی حکمرانوں اور عوام کے درمیان فاصلہ بڑھ رہا ہے۔

Published: undefined

عوام میں غصہ اتنا بڑھ رہا ہے کہ اب وہ یہ گنوانے لگے ہیں کہ وزیر اعظم نے گزشتہ دنوں جن صوبوں میں الیکشن تھے وہاں بڑی تعداد میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کیا، لیکن عوام نے انہیں کسی اسپتال، کسی کورونا متاثر کے گھر یا کسی مزدور کے گھر جاتے نہیں دیکھا۔ غصہ کی انتہا یہ ہے کہ خود بی جے پی کے ارکان بھی اب اپنی حکومت سے سوال پوچھنے لگے ہیں۔

Published: undefined

حقیقت یہ ہے کہ اگر حکومت کی ترجیح صرف چند کارپوریٹ گھرانے کے مفادات ہیں تو حکومت کو سمجھ لینا چاہیے کہ وہ یعنی کارپوریٹ گھرانے بھی اگر آج کسی مقام پر ہیں تو اس کا سہرا اس عوام کو جاتا ہے جو ان کا بنا سامان خریدتے ہیں اور اس سامان کو بنانے میں ان کے یہاں مزدوری کرتے ہیں۔ یہی بات حکومت پر بھی صادر آ تی ہے۔ ان کی حکومت کے لئے انہیں عوام کا وووٹ چاہیے اور ان کے بنائے قانون پر عمل کرنے کے لئے بھی عوام چاہیے اور اگر عوام ہی نہیں رہیں گے تو سرمایہ دار کیا کریں گے اور حکمراں کس پر حکومت کریں گے۔ اس لئے حکمرانوں کو چاہیے کہ مستقبل میں اگر وہ اپنے انتخابی جلسوں میں عوام کی بھیڑ دیکھنا چاہتے ہیں تو عوام کی زندگیوں کی فکر کریں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined