سیاسی

دیکھتے ہیں اب جیٹلی کون سا تیر چلائیں گے!

جی ڈی پی کی شرح لگاتار زوال پذیر ہے لیکن مرکزی وزیر مالیات ارون جیٹلی کو سمجھ نہیں آ رہا ہے کہ کیا کریں

Getty Images
Getty Images 

جی ڈی پی کی شرح لگاتار زوال پذیر ہے، حکومت فکر مند ہے، میٹنگیں بھی ہو رہی ہیں لیکن مرکزی وزیر مالیات ارون جیٹلی کو سمجھ نہیں آ رہا ہے کہ کیا کریں۔ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے ذریعہ حکومت کے خزانہ کو بھرنے کا تو انھوں نے راستہ نکال لیا اور پٹرول و ڈیزل سے بھی خوب کمائی ہو رہی ہے لیکن نوٹ بندی اور جی ایس ٹی غلط طریقے سے نافذ کرنے کا جو منفی اثر جی ڈی پی پر پڑا ہے وہ سنبھالے نہیں سنبھل رہا۔ اب جب کہ سابق آر بی آئی گورنر رگھو رام راجن جیسے ماہرین معیشت نے ان کی پالیسیوں کی بخیا ادھیڑ دی ہیں اور اپوزیشن پارٹیاں مودی حکومت کی اقتصادیات سے متعلق خامیوں کو منظر عام پر لا رہی ہیں تو مرکزی وزیر مالیات کا ذہنی توازن بگڑنا لازمی تھا۔ شاید یہی وجہ ہے کہ آج انھوں نے کابینہ میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں واضح الفاظ میں کہہ دیا کہ ’’حکومت معیشت پر اپنی نظر بنائے ہوئے ہے اور ضرورت پڑنے پر سخت قدم اٹھائے جائیں گے۔‘‘

وزیر مالیات کے بیان سے تو ایسا لگ رہا ہے جیسے وہ کوئی بڑا تیر مارنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ لیکن نوٹ بندی اور جی ایس ٹی بھی تو اُن کا تیر ہی تھا جو شاید نشانے پر نہیں لگا۔ آج پریس کانفرنس میں انھوں نے جو کچھ کہا اس سے عوام خوش کم ہوں گے اور خوفزدہ زیادہ۔ کیونکہ ابھی تک نریندر مودی اور ان کے وزراء کے بڑے بڑے دعوے زہر ہلاہل ہی ثابت ہوئے ہیں۔ وزیر مالیات کا کہنا ہے کہ ’’گزشتہ دنوں ماہرین اور پی ایم او کے افسران سے تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم کے ساتھ اس سلسلے میں گفت و شنید بھی کی جائے گی اور ضرورت پڑنے پر جلد کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔‘‘ اس طرح کے بیان سے یقیناً عوام خوش فہمی میں مبتلا نہیں ہونے والے ہیں، لیکن یہ خوف ضرور ذہن میں طاری ہو سکتا ہے کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے بعد اَب کیا؟

واضح رہے کہ ارون جیٹلی کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب معیشت انتہائی سست ہے اور ایس بی آئی کی تحقیق نے واضح کر دیا ہے کہ یہ سستی تکنیکی نہیں، حقیقی ہے۔ ایس بی آئی نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ ہندوستانی معیشت کی یہ سست روی گزشتہ سال ستمبر سے ہی جاری ہے۔ اب بی جے پی صدر امت شاہ جی ڈی پی کے زوال کو کتنا بھی تکنیکی ثابت کرنے کی کوشش کریں، کوئی یقین کرنے والا نہیں۔ اس حقیقت کو کون فراموش کر سکتا ہے کہ جی ڈی پی کا لگاتار چھٹی سہ ماہی میں زوال ہوا ہے اور یہ اپریل-جون 2017 میں 5.7 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined