پاکستان

پاکستان: گیہوں بحران کے پیش نظر پنجاب میں دفعہ 144 لگانے کا فیصلہ، 30 دنوں تک رہے گا نافذ!

حکومت پنجاب نے حکم میں کہا ہے کہ ممکنہ آٹا بحران سے بچنے کے لیے آئندہ 30 دنوں تک گیہوں سے متعلق دفعہ 144 نافذ کیا جا رہا ہے۔ اس حکم کے بعد پاکستانی شہری اب گیہوں کو صرف آٹا مل میں ہی لے جا سکتے ہیں۔

گیہوں، فائل تصویر آئی اے این ایس
گیہوں، فائل تصویر آئی اے این ایس 

پاکستان میں سیلاب نے تباہی مچا رکھی ہے۔ 850 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور سینکڑوں زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ہزاروں افراد بے گھر ہو کر کھلے آسمان کے نیچے زندگی گزارنے کو مجبور ہیں اور فصلوں کی بربادی بھی بڑے پیمانے پر ہوئی ہے۔ اس درمیان پنجاب حکومت نے گیہوں بحران کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایک انتہائی اہم قدم اٹھایا ہے۔ حکومت نے گیہوں سے متعلق پورے پنجاب میں دفعہ 144 نافذ کر دیا ہے۔

Published: undefined

حکومت پنجاب کا کہنا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے آٹا کا بحران پیدا ہونے کا اندیشہ بہت بڑھ گیا ہے۔ اس لیے دفعہ 144 نافذ کرنے جیسا قدم اٹھانا پڑا۔ پاکستان واقع پنجاب کی 3 ندیوں میں اس وقت طغیانی دیکھنے کو مل رہی ہے، جس کی وجہ سے سیلاب نے خطرناک صورت اختیار کر لی ہے۔

Published: undefined

بہرحال، پاکستانی نیوز چینل ’اے آر وائی نیوز‘ کے مطابق گیہوں سے متعلق دفعہ 144 نافذ ہوتے ہی پورے پنجاب میں چارہ مل کے باہر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کر دی گئی ہے۔ حکومت کو لگتا ہے کہ گیہوں کا سب سے زیادہ استعمال چارہ مل میں ہی کیا جاتا ہے۔ یہاں رکھے گئے گیہوں سے مختلف مصنوعات بنا کر مویشیوں کے کھانے کا چارہ تیار کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آنے والے دنوں میں آٹا بحران کا اندیشہ پیدا ہو رہا ہے۔

Published: undefined

پنجاب حکومت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ ممکنہ آٹا بحران سے بچنے کے لیے آئندہ 30 دنوں کے لیے گیہوں سے متعلق دفعہ 144 نافذ کیا جا رہا ہے۔ اس حکم کے بعد پاکستان کے شہری اب گیہوں کو صرف آٹا مل میں ہی لے جا سکتے ہیں۔ حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ موجودہ وقت میں پنجاب کے پاس 104184 میٹرک ٹن گیہوں ہی بچا ہے۔ جس طریقے سے پاکستان میں جیسا سیلاب آیا ہے، اس سے نہیں لگ رہا کہ اس مرتبہ گیہوں کا پروڈکشن ہو پائے گا۔

Published: undefined

بتایا جاتا ہے کہ حکومت نے گیہوں کی قیمتوں میں اضافہ روکنے کے مقصد سے دفعہ 144 نافذ کرنے جیسا قدم اٹھایا ہے۔ پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ اسے اطلاع ملی ہے، لوگ مرغی پروری اور دیگر مویشی پروری کے لیے گیہوں کا استعمال کرتے ہیں۔ ایسے میں گیہوں کا خرچ زیادہ بڑھ سکتا ہے، اس لیے گیہوں سے متعلق دفعہ 144 نافذ کرنا ضروری سمجھا گیا۔ میڈیا رپورٹس میں گیہوں کی قیمتیں مستقل بڑھنے کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ موصولہ اطلاع کے مطابق یکم اگست 2025 کو پاکستان کے پنجاب علاقہ میں گیہوں 35 روپے کلو فروخت ہو رہا تھا، جو یکم ستمبر 2025 کو 97 روپے فی کلو ہو گیا۔ یہ اضافہ تقریباً 3 گنا ہے، جو موجودہ فکر انگیز حالات کی طرف واضح اشارہ کر رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined

,
  • تصویر: محمد تسلیم

    " src="//gumlet.assettype.com/qaumiawaz/2025-09-05/6lwmf85a/WhatsApp-Image-2025-09-05-at-5.53.19-PM.jpeg?auto=format&q=35&w=1200">

    دہلی: مختلف علاقوں میں عید میلادالنبیؐ کا جلوس تزک و احتشام اور روایتی انداز میں نکالا گیا

  • ,
  • مودی حکومت پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے لیے ریزرویشن نافذ کرے: کانگریس