پاکستان

پاکستان: 31 افراد کے ایچ آئی وی سے متاثرہ ہونے کی تصدیق

پاکستان کے صوبہ سندھ میں ہفتہ کے روز ایچ آئی وی وائرس کے لئے منعقد ہوئی اسکریننگ تقریب کے دوران 2500 میں سے 31 لوگون کو ایچ آئی وی پازیٹیو پایا گیا ہے۔ شعبہ صحت سے وابستہ افسران نے یہ معلومات فراہم کی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اسلام آباد: پاکستان کے صوبہ سندھ میں ہفتہ کے روز ایچ آئی وی وائرس کے لئے منعقد ہوئی اسکریننگ تقریب کے دوران 2500 میں سے 31 لوگون کو ایچ آئی وی پازیٹیو پایا گیا ہے۔ شعبہ صحت سے وابستہ افسران نے یہ معلومات فراہم کی۔

Published: undefined

جیو نیوز کے مطابق سندھ کے شکار پور ضلع میں 215 لوگوں کے ایچ آئی وی پازیٹیو ہونے کی تصدیق کی گئی ہے اور یہ تعداد لگاتار بڑھ رہی ہے، ان میں 181 بچے بھی شامل ہیں۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر شبیر شیخ نے بتایا کہ جن لوگوں کو ٹیسٹ پازیٹیو آیا ہے انہیں عالمی تنظیم برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) کے اصولوں کے مطابق علاج اور دیگر سہولیات مہیا کرائی جا رہی ہیں۔

Published: undefined

مئی میں ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کی ایک بین الاقوامی ٹیم ایچ آئی وی کے اثر کی جانچ کے لئے پاکستان پہنچی تھی۔ سندھ کے شعبہ صحت نے ایک اہی سیرنج کے دوبارہ استعمال کے لئے جھولا چھاپ یا نااہل ڈاکٹروں کو مورد الزام ٹھہرایا ہے، جوکہ عام آبادی بالخصوص بچوں میں پھیلے ایچ آئی اوی کے اہم ذریعے میں سے ایک ہے۔

Published: undefined

متاثرہ افراد نے حکومت سندھ سے آسان رسائی کے لئے سرکاری اسپتالوں کے علاوہ نجی میڈیکل اسٹوروں پر آسانی سے دستیاب ایچ آئی ای دوا بنانے کی گزارش کی ہے۔ سندھ کے لوگوں نے اس بیماری سے نمٹنے کے لئے ہر ضروری اقدام اٹھانے کی اپیل کی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق 1980 کی دہائی میں اس مہلک بیماری کا دنیا بھر میں 7.61 کروڑ لوگ ایچ آئی وی سے انفیکٹڈ ہوئے اور تقریباً 3.5 کروڑ کی موت ہو گئی تھی۔

Published: undefined

علاج کے بغیر ایچ آئی وی سے انفیکٹڈ شخص کو ایڈز ہو جاتا ہے، یہ ایسا سنڈروم ہے جو انسان کی بیماریوں سے لڑنے کی قوت کو کمزور کر دیتا ہے اور بدن موقع پرست انفیکشنز جیسے ٹی بی اور کچھ طرح کے کینسر کی زد میں آسانی سے آ جاتا ہے۔ علاج منفی اثرات کو کم کرتا ہے اور کافی مہنگا ہوتا ہے لیکن اس سے انفیکٹڈ لوگ کافی وقت تک زندہ رہ سکتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined