
فرانس میں بجلی کی قیمتیں کچھ وقت کے لیے صفر ہو گئی ہیں۔ ایسا اس لیے، کیونکہ ایک طرف طلب کم ہو گیا، اور دوسری طرف پروڈکشن زیادہ ہونے لگا ہے۔ اس وجہ سے حکومت نے لوگوں کو مفت بجلی فراہمی شروع کر دی ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ 8 دسمبر کو فرانس کے ’ڈے اہیڈ مارکیٹ‘ میں بجلی کی قیمتیں صفر ہو گئیں، جس کا مطلب ہے کہ کئی گھنٹوں تک بجلی مفت تھی۔
Published: undefined
بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے طمابق بجلی کی قیمتیں صفر ہونے کی وجہ ایک ’ریئر انرجی سرپلس‘ تھا۔ غیر معمولی طور سے گرم سردیوں نے ہیٹنگ کی طلب کو تیزی سے کم کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں تیز ہواؤں نے ہوائی توانائی پلانٹ کے وِنڈ فارم میں پروڈکشن آؤٹ پٹ بڑھا دیا۔ اسی وقت نیوکلیئر پلانٹ تقریباً 85 فیصد صلاحیت پر چل رہے تھے، جس سے گرڈ میں مزید اضافی سپلائی جڑ گئی۔
Published: undefined
ایجنسی کا کہنا ہے کہ یوروپ میں ایسے حالات زیادہ سے زیادہ دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ کم طلب کے وقت میں رینیوبل جنریشن بڑھنے سے بجلی کی قیمتیں تیزی سے صفر ہو جاتی ہیں، اور کبھی کبھی تو ’نگیٹیو ٹیریٹری‘ میں بھی چلی جاتی ہیں۔
Published: undefined
دراصل ان دنوں فرانس سمیت پورے ملک میں سردی کا موسم معمول کے مقابلے میں تھوڑا گرم ہے۔ یعنی درجہ حرارت تھوڑا زیادہ ہونے کی وجہ سے لوگ ہیٹر اور بلووَرس جیسی مشینوں کا زیادہ استعمال نہیں کر رہے ہیں۔ اس وجہ سے بجلی کی طلب میں اچانک کمی آ گئی ہے۔ حالانکہ ضرورت کو پیش نظر رکھتے ہوئے بجلی کا پروڈکشن بڑھ گیا ہے۔ یعنی بجلی کا پروڈکشن تو ہو رہا ہے، لیکن زیادہ استعمال نہیں ہو پا رہا۔ خبر رساں ایجنسی ’رائٹرس‘ کے مطابق 2022 کے بجلی بحران کے دوران قیمتوں میں ہوئے تیز اضافہ کے بعد توانائی کی قیمتیں 2018 کی وسط سے اپنے سب سے ذیلی سطح پر آ گئی ہیں۔ اس بحران نے کئی صنعتوں کو بند کرنے یا بجلی خرچ کم کرنے کے لیے مجبور کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined