ویڈیو گریب
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی تازہ جنگ تیسرے روز میں داخل ہو چکی۔ 2 طاقتور ایشیائی ممالک کی یہ لڑائی اب نازک مرحلہ میں پہنچ گئی ہے۔ یہاں راکیٹ، ڈرون، ایف-16 جیٹس، آرٹیلری اور اینٹی ایئر میزائل کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ جنگ کی وجہ سے صرف 3 دن میں ہی دونوں ممالک کے 6 لاکھ لوگوں کو اپنا گھر چھوڑنا پڑا ہے، اب تک 13 فوجیوں کی موت ہو چکی ہے۔
Published: undefined
جنوب مشرق ایشیا کے دونوں پڑوسی ممالک کے افسران نے بدھ (10 دسمبر) کو ایک دوسرے پر مشتعل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ تھائی لینڈ کی وزارت دفاع کے ترجمان سرسنت کونگسری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ’’7 صوبوں میں 4 لاکھ سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔ ہم نے سیکورٹی کے مدنظر ایک بڑے خطرے کا اندازہ لگایا تھا، جس کی وجہ سے عام لوگوں کو بڑی تعداد میں محفوظ مقامات پر جانا پڑا۔‘‘
Published: undefined
تھائی فوج نے یہ بھی بتایا کہ بدھ کی صبح کمبوڈیا سے داغے گئے راکیٹ سرین میں فانوم ڈونگ راک اسپتال کے قریب گرے، جس کے بعد مریضوں اور اسپتال کے ملازمین کو بنکر میں چھپنا پڑا۔ تھائی لینڈ کے اخبار ’دی نیشن‘ کی رپورٹ کے مطابق کمبوڈیا نے چونگ بوک-چونگ آن ما پر 80 سے زائد ڈرون حملے کیے، بی ایم-21 راکیٹ اور ٹینک سے فائرنگ کی۔ یہاں کے 171000 لوگوں نے 4 سرحدی صوبوں میں پناہ لی ہے۔
Published: undefined
10 دسمبر کو صبح 9 بجے کے اپڈیٹ میں تھائی لینڈ کی فوج نے کہا کہ کمبوڈیا نے 80 سے زائد ڈرون بھیجے۔ فو مکوا علاقے پر قبضہ کرنے کی کوشش میں بی ایم-21 ملٹیپل راکیٹ لانچر سے فائرنگ کی۔ اس کے علاوہ تھائی فوج کا دعویٰ ہے کہ کمبوڈیا نے ’پریہ وہار‘ پر اپنی پوزیشن سے ٹینک اور براہ راست فائرنگ والے ہتھیاروں کا استعمال کر کے کنتھارالک ضلع پر بھی حملہ کیا۔ ساتھ ہی تھائی فوج نے چونگ چوم کے جنوب میں ایک اینٹی ڈرون سائٹ کو تباہ کر دیا۔
Published: undefined
دوسری جانب تھائی لینڈ کے پڑوسی ملک کمبوڈیا کی وزارتِ قومی دفاع کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ وزارت کی ترجمان میلی سوچیاٹا نے کہا کہ ’’5 صوبوں میں 101229 لوگوں کو محفوظ مقامات اور رشتہ داروں کے گھروں میں پہنچایا گیا ہے۔‘‘ کمبوڈین میڈیا براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے ذریعہ چلائی جانے والی ویب سائٹ ’کمبوڈیانیس‘ نے بتایا کہ ’’تھائی ایف-16جیٹس نے ملک کے 2 علاقوں پر حملہ کیا، جبکہ 3 دیگر علاقوں میں تھائی گولی باری جاری ہے۔‘‘
Published: undefined
جنوب مشرقی ایشیا کے یہ پڑوسی ممالک اپنی 800 کلومیٹر لمبی سرحد پر کئی جگہوں پر لڑتے رہتے ہیں۔ اس سے قبل رواں سال جولائی میں دونوں ممالک کے درمیان 5 دنوں تک جنگ چلی تھی۔ اس میں درجنوں لوگ مارے گئے اور سرحد کی دونوں جانب تقریباً 3 لاکھ لوگ بے گھر ہو گئے تھے۔ اس دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ملیشیا کی مدد سے دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی ہوئی تھی۔ ٹرمپ نے ایک بار پھر دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کی بات کہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined