فائل تصویر آئی اے این ایس
امریکہ کے سابق قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) جان بولٹن نے 4 ستمبر کو صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان تعلقات کے بارے میں بڑا بیان دیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ بہت اچھے ذاتی تعلقات تھے، لیکن اب وہ ختم ہو چکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ امریکی رہنما یعنی ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ قریبی تعلقات عالمی رہنماؤں کو بدترین وقت سے نہیں بچائیں گے۔
Published: undefined
بولٹن کا یہ تبصرہ گزشتہ دو دہائیوں میں ہندوستان -امریکہ کے تعلقات میں ممکنہ طور پر بدترین دور کے پس منظر میں آیا ہے، جس میں ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی اور ان کی انتظامیہ کی ہندوستان پر مسلسل تنقید کی وجہ سے تناؤ بڑھ گیا ہے۔
Published: undefined
برطانوی میڈیا پورٹل ایل بی سی کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں انھوں نے کہا، 'میرے خیال میں ٹرمپ بین الاقوامی تعلقات کو رہنماؤں کے ساتھ اپنے ذاتی تعلقات کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ اس لیے اگر ان کے (روسی صدر) ولادیمیر پوتن کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں تو امریکا کے روس کے ساتھ بھی اچھے تعلقات ہوں گے۔ ظاہر ہے، ایسا نہیں ہے۔'
Published: undefined
بولٹن ٹرمپ کے پہلے دور میں قومی سلامتی کے مشیر رہ چکے ہیں۔ لیکن اب وہ ٹرمپ کے سخت ناقد ہیں۔ بولٹن نے کہا، 'ٹرمپ کے ذاتی طور پر مودی کے ساتھ بہت اچھے تعلقات تھے۔ میرے خیال میں وہ رشتہ اب ختم ہو چکا ہے اور یہ سب کے لیے سبق ہے۔ مثال کے طور پر، (برطانوی وزیر اعظم) کیر اسٹارمر کے لیے کہ ایک اچھا ذاتی تعلق بعض اوقات مددگار ثابت ہو سکتا ہے، لیکن یہ آپ کو بدترین حالات سے محفوظ نہیں رکھے گا۔'
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ 17 سے 19 ستمبر 2025 تک برطانیہ کے دورے پر ہوں گے، اسی وقت ایل بی سی کے ساتھ اپنے انٹرویو کے ساتھ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں بولٹن نے کہا، 'وائٹ ہاؤس نے امریکہ ہندوستان تعلقات کو دہائیوں پیچھے دھکیل دیا، مودی کو روس اور چین کے قریب لایا۔ چین نے خود کو امریکہ اور ٹرمپ کے متبادل کے طور پر پیش کیا ہے۔'
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined