غزہ کی وزارت صحت کے ایمرجنسی میڈیکل سنٹر نے الزام لگایا ہے کہ اسرائیل کے لگاتار حملوں کی وجہ سے ہر 10 منٹ میں ایک بچے کی موت ہو رہی ہے اور دو بچے زخمی ہو رہے ہیں۔ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد سے اسرائیل کے ذریعہ غزہ پر زمین اور ہوا سے حملے جاری ہیں، جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں بچوں کی بھی موت ہو رہی ہے۔
Published: undefined
غزہ کی وزارت صحت کے ایمرجنسی سنٹرل کے ڈائریکٹر معتصم صلاح نے اتوار کے روز ایک بیان دیا جس میں جانکاری دی ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر جب سے حملہ کرنا شروع کیا ہے، اس وقت سے اب تک غزہ پٹی میں 3900 بچے مارے گئے ہیں اور 8067 معصوم زخمی ہوئے ہیں جن میں کئی کی حالت سنگین ہے۔
Published: undefined
دوسری طرف وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں فی الحال 1250 بچے لاپتہ ہیں۔ وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حملے میں مارے گئے لوگوں میں 70 فیصد بچے، خواتین اور بزرگ تھے۔ حماس کے 7 اکتوبر کو حملے کے بعد سے اسرائیل نے غزہ میں بمباری شروع کر دی جو اب تک جاری ہے۔ حماس کے حملے میں تقریباً 1400 لوگ مارے گئے تھے اور کم از کم 239 لوگوں کو یرغمال بنا کر اغوا کر لیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined