فائل تصویر آئی اے این ایس
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے 8 اگست کو کہا کہ وہ 15 اگست کو امریکی ریاست الاسکا میں روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کریں گے۔ انہوں نے سوشل پلیٹ فارم ’ٹروتھ‘ پر ایک پوسٹ میں ملاقات کا اعلان کیا اور کہا کہ مزید تفصیلات آگے آئیں گی۔ اس سے قبل صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ یوکرین میں جنگ کے خاتمے پر بات کرنے کے لیے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے "بہت جلد" ملاقات کریں گے۔
Published: undefined
صدر ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر لکھا "میری، بطور صدر ریاستہائے متحدہ امریکہ، اور روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان انتہائی متوقع ملاقات، اگلے جمعہ 15 اگست 2025 کو الاسکا کی عظیم ریاست میں ہوگی،" دوبارہ امریکی صدر بننے کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ پہلی ملاقات ہوگی۔
Published: undefined
آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان - دنیا میں کئی دہائیوں سے جاری تنازعات کو ختم کرنے کے لیے ایک فریم ورک کا اعلان کرنے کے بعد وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، صدر ٹرمپ نے یہ بتانے سے انکار کر دیا تھا کہ وہ صدر پوتن سے کب اور کہاں ملاقات کریں گے، لیکن وہ جلد ہی کسی مقام کا اعلان کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے یہ بھی تجویز کیا کہ روسی رہنما کے ساتھ ان کی ملاقات یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ کسی بھی قسم کی بات چیت سے پہلے ہو سکتی ہے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ "ہم روس کے ساتھ میٹنگ کرنے جا رہے ہیں، روس کے ساتھ شروع کریں گے۔ اور ہم ایک مقام کا اعلان کریں گے۔ میرے خیال میں وہ مقام بہت مقبول ہو گا،"۔
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا"یہ جلد ہوتا، لیکن مجھے لگتا ہے کہ وہاں حفاظتی انتظامات ہیں جو بدقسمتی سے لوگوں کو کرنے پڑتے ہیں۔ ورنہ میں اسے بہت جلد کر دیتا۔ وہ بھی کریں گے۔ وہ جلد از جلد ملنا چاہتے ہیں۔ میں اس سے اتفاق کرتا ہوں۔ لیکن ہم بہت جلد اس کا اعلان کریں گے۔"
Published: undefined
اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ ملاقات 2021 کے بعد پہلی امریکی روس سربراہی ملاقات ہو گی، جب سابق صدر جو بائیڈن نے جنیوا میں پوتن سے ملاقات کی تھی۔ اس کا مطلب جنگ کے خاتمے کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں میں ایک پیش رفت ہو سکتی ہے، حالانکہ اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ اس سے لڑائی رک جائے گی کیونکہ ماسکو اور کیف امن کے لیے اپنی شرائط پر بہت دور ہیں۔ ماسکو سے فوری طور پر ملاقات کے تعلق سے کوئی تصدیق نہیں ہوئی۔
Published: undefined
پھر بھی، مسٹر ٹرمپ نے کہا، "صدر پوتن، مجھے یقین ہے، امن چاہتے ہیں، اور زیلنسکی امن چاہتے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ، ۔"صدرٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ امن معاہدے کا امکان یوکرین اور روس کے درمیان "کچھ علاقوں کا تبادلہ ہوگا" لیکن انہوں نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا یہ امن معاہدہ کرنے کا آخری موقع ہے، صدر ٹرمپ نے کہا، "میں آخری موقع کی اصطلاح استعمال کرنا پسند نہیں کرتا،" اور کہا کہ، "جب وہ بندوقیں چلنا شروع ہو جاتی ہیں ، تو انہیں روکنا بہت مشکل ہوتا ہے۔(بشکریہ نیوز پورٹل’دی ہندوستان ٹائمس‘)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined