دیگر ممالک

امریکہ 'مسلسل جنگ' سے 'مسلسل سفارت کاری' کی طرف گامزن: بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ امریکہ نے افغانستان میں 20 سال سے جاری تنازع کا خاتمہ کر دیا ہے اور اب وہ مسلسل امن کی جانب گامزن ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس  

امریکی صدر جو بائیڈن نے منگل کے روز موسمیاتی تبدیلی اور کووڈ۔ 19 وبائی مرض سے لڑنے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اب "مسلسل جنگ" سے "مسلسل سفارتکاری" کی طرف بڑھ رہا ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ہم نے افغانستان میں 20 سال سے جاری تنازع کا خاتمہ کر دیا ہے اور اب ہم مسلسل جنگ کے اس دور کو ختم کر کے ’’ مسلسل سفارتکاری ‘‘ کے نئے دور کا آغاز کر رہے ہیں۔ مسٹر بائیڈن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ عشرہ "ہماری دنیا کی فیصلہ کن دہائی" ہے۔

Published: undefined

ماضی کی جنگوں کی جگہ نگاہیں مرکز پر

مسٹر بائیڈن نے کہا ، "ماضی کی جنگوں کو جاری رکھنے کے بجائے ، ہم اپنی آنکھیں ان مقاصد پر مرکوز کر رہے ہیں اور اپنے وسائل کو ان چیلنجوں کے لیے وقف کر رہے ہیں جو ہمارے اجتماعی مستقبل کی کلید ہیں۔ اس وبا کے زمانے میں ، بڑے چیلنجز ہیں جیسے آب و ہوا کے بحران سے نمٹنا ، تیزی سے بدلتی ہوئی عالمی صورتحال کا انتظام کرنا ، دنیا کے ممالک کے کرداروں کو نئی شکل دینا ، دنیا اور تجارت جیسے مسائل ، سائبر اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز ، اور خطرے سے نمٹنا دہشت گردی ہمارے سامنے ہے۔

Published: undefined

ان کا یہ ریمارکس افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا اور طالبان کے ملک پر قبضے کے حوالے سے آیا ہے اور اس وقت امریکہ کو افغانستان سے انخلا کے بارے میں سخت تنقید کا سامنا ہے۔
ان کا خطاب بھی ایسے وقت میں آیا ہے جب دنیا کووڈ۔ 19 وبائی امراض کے اثرات سے دوچار ہے ، اور آب و ہوا کی تبدیلی ایک بڑے خطرے کے طور پر ابھر رہی ہے اور ممالک اس کے اثرات سے دوچار ہیں۔

Published: undefined

یہ عشرہ فیصلہ کن ہے

امریکی صدر نے کہا کہ یہ عشرہ ہمارے لیے ایک فیصلح کن عشرہ ہے یہ ہمارے لیے ایک واضح اور فوری متبادل ہے اور یہ دہائی ہمارے مستقبل کا بہت حد تک تعین کرے گی۔ ہمیں لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لیے مل کر کام کرنا ہے ، کورونا سے لڑنا ہے اور اس طرح کی کئی وبائی امراض سے لڑنے کے لیے تیار رہنا ہے۔

Published: undefined

امریکہ دوسری سرد جنگ نہیں چاہتا

چین کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ امریکہ اب دوسری سرد جنگ نہیں چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نئی سرد جنگ یا ایسی صورتحال نہیں چاہتے جہاں پوری دنیا دو سخت کیمپوں میں تقسیم ہو۔ ان کا یہ بیان بحیرہ جنوبی چین میں چین کی جارحانہ سرگرمیوں اور ہند چین سرحد پر کشیدگی کے تناظر میں آیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined