دیگر ممالک

ہندوستان فیصلہ لینے میں اہل، امریکی ٹیرف کا ہند-روس رشتے پر کوئی اثر نہیں، روسی وزیر خارجہ کا اہم بیان

روسی وزیر خارجہ کے مطابق صدر پوتن کے دسمبر میں ہندوستان کا دورہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے ہند-روس تعلقات کی مضبوطی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کا دوطرفہ ایجنڈا بہت ہی وسیع ہے۔

<div class="paragraphs"><p>روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف/تصویر ’انسٹاگرام‘</p></div>

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف/تصویر ’انسٹاگرام‘

 

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف/تصویر ’انسٹاگرام‘

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے امریکہ کے ذریعہ لگائے گئے 50 فیصد ٹیرف کے باوجود روس کے ساتھ تیل تجارت پر ہندوستان کے رخ کی پُر زور حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایسے معاملوں پر خود فیصلہ کرنے میں پوری طرح اہل ہے۔ لاوروف نے ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی ستائش کرتے ہوئے ہندوستان کی ’خود اعتمادی‘ کی تعریف کی۔

Published: undefined

لاوروف نے کہا کہ جے شنکر کے ساتھ اپنی مستقل بات چیت میں وہ کبھی بھی تیل اور تجارت کا معاملہ نہیں اٹھاتے کیونکہ ہندوستان ان فیصلوں کو خود کرنے میں پوری طرح سے اہل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہند۔روس رشتے پر امریکی ٹیرف کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

Published: undefined

اس دوران لاوروف نے جے شنکر کے ایک بیان کا حوالہ دیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر امریکہ تیل فروخت کرنا چاہتا ہے تو ہندوستان اپنی شرائط پر چرچا کرے گا، لیکن روس یا دیگر ملکوں سے ہندوستان کیا خریدتا ہے، وہ اس کا اپنا معاملہ ہے اور اس کا ہند۔امریکہ ایجنڈے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ لاوروف نے اس ردعمل کو بہت ہی درست بتاتے ہوئے کہا کہ یہ ظاہر ہے کہ ہندوستان، ترکی کی طرح عزت و توقیر رکھتا ہے۔

Published: undefined

دراصل روسی وزیر خارجہ لاوروف یو این جی اے کے 80ویں سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی تصدیق کی کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن اس سال دسمبر میں ہندوستان کا دورہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے ہند-روس تعلقات کی مضبوطی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کا دوطرفہ ایجنڈا بہت ہی وسیع ہے۔

Published: undefined

روسی وزیر خارجہ کی یہ حمایت ایسے وقت میں آئی ہے جب ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی بات چیت چل رہی ہے اور ٹرمپ انتظامیہ نے ہندوستان پر 50 فیصد ٹیرف نافذ کر دیا ہے۔ اس ٹیرف میں 25 فیصد اضافی پابندی روس کے ساتھ تیل تجارت کی وجہ سے لگائی گئی ہے۔

Published: undefined

لاوروف نے کہا کہ ہندوستان اور روس کے درمیان تعلقات عام شراکت داری نہیں ہے بلکہ یہ مراعات یافتہ اسٹریٹیجک پارٹنر شپ ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان اور روس کے درمیان مستقل بات چیت ہوتی رہتی ہے اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر اس سال روس کا دورہ کریں گے وہیں وہ خود ہندوستان کا دورہ کرنے والے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined