دیگر ممالک

ترکیے کی پارلیمنٹ میں زبردست ہنگامہ، رکن پارلیمنٹ مصطفیٰ ورنک کی پٹائی سے متعلق ویڈیو وائرل

2026 کے بجٹ پر ووٹنگ سے کچھ منٹ قبل ترکیہ کی پارلیمنٹ (ٹی بی ایم ایم) کی جنرل اسمبلی جنگ کا میدان بن گئی۔ سی ایچ پی سے منسلک مرات امیر اور اے کے پارٹی کے مصطفیٰ ورنک کے درمیان خوب ہاتھا پائی ہوئی۔

<div class="paragraphs"><p>ترکیے کی پارلیمنٹ میں ہنگامہ کا منظر، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

ترکیے کی پارلیمنٹ میں ہنگامہ کا منظر، تصویر سوشل میڈیا

 

ترکیہ کی پارلیمنٹ میں ہنگامہ اور مار پیٹ کی ایک ویڈیو تیزی کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ پارلیمنٹ میں بجٹ پر ووٹنگ کے وقت اراکین پارلیمنٹ صبر کا دامن چھوڑ بیٹھے اور ہاتھا پائی کرتے نظر آئے۔ ترکیہ کی گرینڈ نیشنل اسمبلی (ٹی بی ایم ایم) کی جنرل اسمبلی میں 2026 کے بجٹ پر ووٹنگ سے عین قبل حالات اچانک ہی کشیدہ ہو گئے۔ سی ایچ پی کے گروپ ڈپٹی چیئرمین مرات امیر اٹھ کر اردوآن کی ’اے کے پارٹی‘ کے برسا سے رکن پارلیمنٹ مصطفیٰ ورنک کے پاس گئے۔ امیر کے ورنگ کے پاس جانے کے ساتھ شروع ہوئی بحث جلد ہی ہاتھا پائی میں بدل گئی۔

Published: undefined

ترکیہ میں ’ایکول ٹی وی‘ کے مطابق اے کے پارٹی رکن پارلیمنٹ مصطفیٰ ورنک بولنا چاہتے تھے۔ اسی دوران اپوزیشن الہامی ایگون اور مورت امیر ان کے پاس پہنچ گئے۔ بجٹ سے متعلق دونوں نے ورنک کی پٹائی کر دی، جس کے بعد دونوں گروپ کی طرف سے ہاتھا پائی شروع ہوئی۔ بحث کے درمیان بل حکومت نے پاس کرا لیا۔

Published: undefined

بتایا جاتا ہے کہ مرات امیر اور مصطفیٰ ورنک کے درمیان پہلے بحث شروع ہوئی، لیکن جلد ہی یہ بحث ہاتھا پائی میں تبدیل ہو گئی۔ اے کے پارٹی اور سی ایچ پی کے سبھی اراکین پارلیمنٹ اس ہنگامہ میں شامل ہو گئے اور تقریباً 10 منٹ تک چلی اس ہاتھا پائی میں مکہ بازی جیسی حالت دیکھنے کو ملی۔ ایوان میں زبردست افرا تفری پیدا ہو گئی، جس کو دیکھتے ہوئے ٹی بی ایم ایم چیف نعمان کرتلمش کو کارروائی روکنی پڑی۔

Published: undefined

اراکین پارلیمنٹ کے درمیان دھکا مکی کو روکنے کی کچھ اراکین پارلیمنٹ نے کوشش ضرور کی، لیکن وہ کامیاب ہوتے نظر نہیں آئے۔ اس تصادم کی ایک خاص تصویر سامنے آئی ہے، جو لوگوں کی توجہ اپنی طرف کھینچ رہی ہے۔ اس تصویر میں ایم ایچ پی اراکین پارلیمنٹ نے اپنے جنرل سکریٹری دیولیٹ باہچیلی کو چاروں طرف سے گھیر کر ایک دیوار بنا دیا ہے۔

Published: undefined

حالات کچھ بہتر ہونے کے بعد پارلیمنٹ کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی اور اراکین پارلیمنٹ جنرل اسمبلی میں پہنچے۔ بعد ازاں بجٹ پر ووٹنگ کرائی گئی۔ بحث کے درمیان بل حکومت نے پاس کرا لیا۔ جنرل اسمبلی میں ہوئی ووٹنگ میں اعتراض والے 249 ووٹوں کے مقابلے 320 حمایت والے ووٹ پڑے، اور اس طرح تجویز کو منظوری مل گئی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined