دیگر ممالک

غزہ پر حملے بند کیے جائیں اور جنگ بندی کی طرف واپس آیا جائے: فرانسیسی صدر

ماکرون نے اسرائیل سے لبنان میں جنگ بندی پر سختی سے عمل کرنے کا بھی مطالبہ کیا جہاں اسرائیل نے چار ماہ کی کمزور جنگ بندی کے بعد جمعہ کے روز بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے پر بھی بمباری کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

فرانس کے صدر ایمانوئل ماکرون نے اتوار کے روز اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے ایک فون کال کے دوران کہا ہے کہ غزہ پر حملے بند کیے جائیں اور جنگ بندی کی طرف واپس آیا جائے۔ دوسری طرف اسرائیل نے عید الفطر پر بھی غزہ کی پٹی پر وحشیانہ حملے کیے ہیں۔

Published: undefined

فرانسیسی صدر نے پلیٹ فارم "ایکس" پر لکھا ہے کہ میں نے اسرائیلی وزیراعظم سے غزہ پر حملے ختم کرنے اور جنگ بندی پر واپس آنے کا مطالبہ کیا ہے جسے حماس کو قبول کرنا چاہیے۔ میں نے فوری طور پر انسانی امداد کو دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

Published: undefined

ماکرون نے اسرائیل سے لبنان میں جنگ بندی پر سختی سے عمل کرنے کا بھی مطالبہ کیا جہاں اسرائیل نے چار ماہ کی کمزور جنگ بندی کے بعد جمعہ کے روز بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے پر بھی بمباری کی ہے۔ غزہ میں حالیہ میدانی پیش رفت میں فلسطینی ہلال احمر نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ اس نے 14 طبی عملے کی لاشیں برآمد کر لی ہیں جو ایک ہفتہ قبل غزہ کی پٹی میں ایمبولینسوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مارے گئے تھے۔

Published: undefined

ہلال احمر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اب تک برآمد ہونے والی لاشوں کی تعداد 14 ہو گئی ہے جن میں ہلال احمر کے 8 پیرا میڈیکس، 5 سول ڈیفنس عملہ اور اقوام متحدہ کے ایک ادارے کا ایک ملازم شامل ہے۔ بیان میں اقوام متحدہ کی ایجنسی کے ملازم سے متعلق یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ وہ کس جگہ کام کر رہا تھا۔

Published: undefined

یہ پیرامیڈیکس 23 مارچ کو جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح میں ایمبولینسوں پر اسرائیلی فائرنگ میں مارے گئے تھے۔ اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ اس کی افواج نے ایمبولینسوں کو مشتبہ سمجھنے کے بعد ان پر فائرنگ کی ہے۔ رفح شہر کے محلے تل السلطان میں یہ فائرنگ مصری سرحد کے قریبی علاقے پر نئے اسرائیلی حملے کے چند روز بعد ہوئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے 18 مارچ کو غزہ پر دوبارہ بمباری شروع کردی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined