دیگر ممالک

انڈونیشیا سے جاپان تک زلزلہ کے جھٹکوں سے ڈولی زمین، لوگوں میں دہشت، الرٹ موڈ میں ایجنسیاں

انڈونیشیا کے سولاویسی جزیرہ میں اتوار کی صبح 5.7 شدت کا زلزلہ درج کیا گیا جبکہ جاپان کے کیوشو جزیرہ کے پاس بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ اس سلسلے میں کسی بھی طرح کا جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

زلزلہ، علامتی تصویر یو این آئی
زلزلہ، علامتی تصویر یو این آئی 

اتوار کو ایشیا-پیسفک خطے کے دو بڑے ملکوں انڈونیشیا اور جاپان میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ دونوں ہی ملکوں میں زلزلہ کے بعد مقامی انتظامیہ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسیاں الرٹ موڈ میں آ گئیں۔ غنیمت ہے کہ ابھی تک اس زلزلے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

Published: undefined

انڈونیشیا کے سولاویسی جزیرہ میں اتوار کی صبح 5.7 شدت کا زلزلہ درج کیا گیا۔ جرمن ریسرچ سینٹر فار جیو سائنسز (جی ایف زیڈ) کے مطابق اس کا مرکز 10 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ زلزلہ کے جھٹکوں سے لوگوں میں دہشت پھیل گئی اور وہ گھروں سے باہر نکل آئے۔ حالانکہ کسی بھی طرح کے بڑے نقصان کی اطلاع سامنے نہیں آئی ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسیاں مسلسل حالات کی نگرانی کر رہی ہیں۔ ماہرین کے مطابق انڈونیشیا کے بحرالکاہل کے ’رِنگ آف فائر‘ پر واقع ہونے کی وجہ سے مسلسل زلزلے کے جھٹکے لگتے رہتے ہیں۔

Published: undefined

دوسری طرف آج ہی جاپان کے کیوشو جزیرہ کے پاس بھی 5.57 شدت کا زلزلہ آیا۔ اس کا مرکز بھی 10 کلومیٹر کی گہرائی میں رہا۔ نیشنل سینٹر فار سسمولوجی (این سی ایس) نے بتایا کہ زلزلہ کے بعد مقامی لوگ کافی خوفزدہ ہیں۔ کئی لوگ گھروں اور عمارتوں سے باہر نکل آئے۔ وہیں آفات انتظامیہ کی ٹیم فوراً الرٹ پر آگئیں اور ابھی حالات پر نظر بنائے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ جاپان دنیا کے سب سے زیادہ زلزلہ متاثر علاقوں میں شامل ہے، جہاں مسلسل جھٹکے محسوس کیے جاتے ہیں۔

Published: undefined

ماہرین کا کہنا ہے کہ حال کے مہینوں میں جاپان اور انڈونیشیا دونوں ہی ملکوں میں زلزلہ کی سرگرمی تیز ہوئی ہے۔ جاپان میں اکثر ہلکے سے درمیانی سطح کے زلزلے آتے رہتے ہیں۔ انڈونیشیا بھی آتش فشاں کی سرگرمیوں اور ٹکٹونک پلیٹس کی پیچیدہ بناوٹ کی وجہ سے زلزلہ کے لیے انتہائی حساس ہے۔ ماہرین ارضیات نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں ان علاقوں میں مزید زلزلے کے جھٹکے محسوس ہو سکتے ہیں۔ اس لیے دونوں ملکوں کے شہریوں کو چوکس رہنے اور انتظامی ہدایات پر عمل کرنے کی صلاح دی گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined