دیگر ممالک

ہندوستانی خاتون سیاح کی پرتگال میں موت پر ہنگامہ، پرتگالی وزیر صحت کا استعفیٰ

پرتگال کی مقامی میڈیا کے مطابق راجدھانی لسبن میں واقع پرتگال کے سب سے بڑے اسپتال سانتا ماریا میں ہندوستانی حاملہ خاتون سیاح کو ایڈمٹ نہیں کیا گیا جو حیرت انگیز ہے۔

موت، علامتی تصویر
موت، علامتی تصویر 

ایک ہندوستانی خاتون سیاح کی پرتگال میں موت کی خبر نے ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ ہنگامہ اس لیے زیادہ ہو رہا ہے کیونکہ ہندوستانی خاتون سیاح حاملہ تھی اور اسپتال کے میٹرنٹی وارڈ میں جگہ نہ ملنے کی وجہ سے اس کی موت ہو گئی۔ معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد اور پرتگالی وزیر صحت ڈاکٹر مارتا ٹیمیڈو نے اپنا استعفیٰ دے دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پرتگال کی راجدھانی لسبن میں ہندوستانی خاتون سیاح کو میٹرنٹی وارڈ میں داخل کرنے کے لیے اسپتال لے جایا گیا۔ وہاں جگہ نہیں تھی تو دوسرے اسپتال لے جایا جا رہا تھا، لیکن راستے میں ہی دل کا دورہ پڑا اور اس کی موت ہو گئی۔

Published: undefined

اس تعلق سے منگل کے روز پرتگال حکومت کی طرف سے ایک آفیشیل بیان جاری کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر مارتا کو احساس ہو گیا تھا کہ ان کے پاس اب عہدہ پر بنے رہنے کے لیے کوئی وجہ نہیں ہے۔ پرتگال کے وزیر اعظم اینٹونیو کوسٹا کا کہنا ہے کہ حاملہ خاتون کی موت آخری ایسا واقعہ تھا جو انھیں استعفیٰ کے فیصلے تک لے گیا۔ حالانکہ پرتگال حکومت میں 2018 سے محکمہ صحت کا ذمہ دیکھ رہیں ڈاکٹر مارتا کی کورونا کے دوران بہترین کام کے لیے تعریف ہوتی رہی ہے۔ لیکن یہ بھی سچ ہے کہ پرتگال میں خراب طبی خدمات کے لیے حکومت کو اکثر تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

Published: undefined

پرتگال کی مقامی میڈیا کے مطابق راجدھانی لسبن میں واقع پرتگال کے سب سے بڑے اسپتال سانتا ماریا میں ہندوستانی حاملہ خاتون سیاح کو ایڈمٹ نہیں کیا گیا جو حیرت انگیز ہے۔ بعد ازاں مجبوری میں خاتون کو دوسرے اسپتال لے جانا پڑا، وہاں پہنچنے سے پہلے ہی اسے دل کا دورہ پڑا اور موت واقع ہو گئی۔ حالانکہ اس درمیان ڈاکٹروں نے ایمرجنسی آپریشن سیکشن سے اس کے حمل میں پرورش پا رہے بچے کو بچا لیا۔ فی الحال بچہ پوری طرح محفوظ ہے، جسے نگرانی میں رکھا گیا ہے۔ اس درمیان خاتون کی موت سے متعلق جانچ بھی شروع کر دی گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined