دیگر ممالک

چینی ہیکرس نے لندن میں کی حیرت انگیز سیندھ ماری، برطانیہ کی وزارت خارجہ سے منسلک ویب سائٹس ہیک

’دی سن‘ کے مطابق ہیکنگ کا واقعہ اکتوبر 2025 کا ہے، جب چین کے ہیکرس نے وزارت خارجہ اور اس سے منسلک کچھ ویب سائٹس میں سیندھ ماری کی۔ اس کا مقصد ویزا ڈاٹا کو اکٹھا کرنا تھا، جس میں وہ کامیاب بھی ہو گئے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، آئی اے این ایس</p></div>

علامتی تصویر، آئی اے این ایس

 

چینی ہیکرس نے برطانیہ کی وزارت خارجہ اور اس سے منسلک کچھ ویب سائٹس میں بڑی سیندھ ماری کی ہے۔ اس سیندھ ماری کے ذریعہ چین نے برطانیہ کے ہزاروں ویزا ہولڈرس کی جانکاری جمع کر لی ہے۔ ہیکنگ کے اس واقعہ کو چین کی ’اسٹارم 1849‘ نامی کمپنی نے انجام دیا ہے۔ چینی ہیکرس کی اس حیرت انگیز سیندھ ماری نے لندن میں ہلچل مچا دی ہے۔ حکومت برطانیہ نے آناً فاناً پورے معاملے میں اپنی ناکامی چھپانے کی کوششیں بھی شروع کر دیں۔ حکومت کے وزراء کا کہنا ہے کہ ہیکنگ کے اس واقعہ سے عام شہریوں کا کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔

Published: undefined

’دی سن‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ہیکنگ کا یہ واقعہ اکتوبر 2025 کا ہے، لیکن اب منظر عام پر آیا ہے۔ اکتوبر ماہ میں چین کے ہیکرس نے وزارت خارجہ اور اس سے منسلک کچھ ویب سائٹس میں سندھ لگا دی۔ اس سیندھ ماری کا مقصد ویزا ڈاٹا جمع کرنا تھا، جس میں ہیکرس کامیاب بھی ہو گئے۔ شروع میں برطانوی حکومت اس معاملے کو دبانے میں مصروف رہی، لیکن بعد میں لوگوں کو اس کی خبر مل ہی گئی۔

Published: undefined

بتایا جا رہا ہے کہ اکتوبر کے پہلے ہفتہ میں ’اسٹارم 1849‘ نے سرکاری سرورس کو نشانہ بنایا۔ اسی دوران وہ وزارت خارجہ کو ہیک کرنے میں کامیاب رہے۔ چینی ہیکرس نے سب سے پہلے ویزا سے متعلق جانکاریاں اکٹھی کی ہیں، جو ویزا سروس پر برطانیہ آتے ہیں۔ چین نے اس سلسلے میں ابھی تک کوئی رد عمل نہیں دیا ہے۔ اس معاملے کا انکشاف ایسے وقت میں ہوا ہے جب برطانیہ کے وزیر اعظم کیر اسٹارمر کا بیجنگ دورہ مجوزہ ہے۔

Published: undefined

نیوز آؤٹ لیٹ ’دی سَن‘ کا کہنا ہے کہ ’اسٹار 1849‘ نامی ادارہ نے 2024 کے عام انتخاب میں بھی برطانیہ میں سیندھ ماری کو لے کر بڑی مہم چلائی تھی۔ اس مہم سے برطانیہ کے 4 کروڑ ووٹرس متاثر ہوئے تھے۔ اس سے باہر نکلنے میں برطانوی حکومت کو 2.5 لاکھ پاؤنڈ خرچ کرنے پڑے تھے۔ کیر اسٹارمر حکومت میں وزیر کرس براینٹ کا کہنا ہے کہ اکتوبر میں ہمیں اس کی جانکاری ملی تھی۔ ہم جانچ کر رہے ہیں کہ آخر اس کے پیچھے کون تھا؟ چین کے نام پر براینٹ نے کہا کہ قیاس آرائیوں پر اب ہم کوئی جواب نہیں دیں گے۔ جانچ کے بعد رپورٹ آنے پر ہم اس کا جواب دیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined