خبریں

’ہندوستان کا بھروسہ مند ساتھی روس، پاکستان کو فوجی مدد کیوں فراہم کر رہا ہے؟‘ کانگریس کا مودی حکومت سے سوال

جے رام رمیش نے کہا کہ ’’حکومت کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ روس جو ہندوستان کا سب سے بھروسے مند ساتھی رہا ہے، وہ ہندوستان کی تمام اپیل کو نظر انداز کرتے ہوئے پاکستان کو فوجی مدد کیوں فراہم کر رہا ہے؟‘‘

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش /&nbsp; سوشل میڈیا</p></div>

جے رام رمیش /  سوشل میڈیا

 

کانگریس نے پاکستانی جنگی طیارہ جے ایف-17 کے لیے روس کے ذریعہ انجن کی فراہمی کیے جانے سے متعلق خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ یہ مودی حکومت کی اسٹریٹجی کی ناکامی ہے۔ اسے ملک کو یہ بتانا چاہیے کہ ہندوستان کا ایک بھروسہ مند ساتھی روس، پاکستان کو فوجی مدد کیوں دے رہا ہے؟ کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ان خبروں کا حوالہ دیا جن میں یہ کہا گیا ہے کہ روس جے ایف-17 جنگی طیاروں کے لیے جدید آر ڈی-93 ایم اے انجن کی فراہمی کر رہا ہے۔

Published: undefined

جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کر مودی حکومت سے کئی تلخ سوال پوچھے۔ انہوں نے لکھا کہ ’’مودی حکومت کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ روس جو کبھی ہندوستان کا سب سے بھروسے مند اسٹریٹجک پارٹنر رہا ہے۔ اس نے ہندوستان کی تمام اپیل کو نظر انداز کرتے ہوئے پاکستان کے چینی ساختہ جے ایف-17 جنگی طیاروں کے لیے جدید آر ڈی-93 ایم اے انجن کی سپلائی کیوں شروع کر دی۔‘‘

Published: undefined

جے رام رمیش کے مطابق ایف-17 جنگی طیارہ کا جدید بلاک-3 ورژن اسی معیاری انجن اور ان پی ایل-15 میزائلوں سے لیس ہوگا، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ پاکستان نے اس کا استعمال آپریشن سندور کے دوران ہندوستان کے خلاف کیا تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ جے ایف-17 ان پاکستانی لڑاکو طیاروں میں شامل ہو سکتا ہے جنہیں ہندستانی فضائیہ نے رواں سال مئی میں مار گرایا تھا۔

Published: undefined

جے رام رمیش کا کہنا ہے کہ میڈیا میں آئی خبروں کے مطابق یہ معاہدہ جون 2025 میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے براہ راست مداخلت کے باوجود آگے بڑھ رہا ہے۔ ایسے میں ملک کو بتانا چاہیے کہ آخر کیوں روس جیسا پرانا اور بھروسہ مند ساتھی اب پاکستان کو فوجی مدد دے رہا ہے۔ حالانکہ ہندوستان اب بھی روس سے ایس-400 میزائل سسٹم خرید رہا ہے اور سکھوئی-57 اسٹیلتھ جنگی طیاروں پر بات چیت کر رہا ہے۔ جے رام رمیش نے دعویٰ کیا کہ یہ واقعہ وزیر اعظم مودی کی اس ذاتی سفارت کاری کی ایک اور ناکامی کو ظاہر کرتا ہے جو ملکی مفادات سے زیادہ اپنی تصویر بنانے اور عالمی ڈرامے کو ترجیح دیتے رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ سالوں سے چلے آ رہے اعلیٰ سطحی اجلاس، منصوبہ بند تصاویر کے مواقع اور عالمی سطح پر دکھاوے کے باوجود کوئی ٹھوس نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے۔

Published: undefined

جے رام رمیش نے مزید لکھا کہ ہندوستان اب تک پاکستان کو سفارتی طور پر الگ تھلگ کرنے میں ناکام رہا ہے۔ اس کے بجائے پاکستان کی اعلیٰ قیادت، جس میں اس کا فوجی جنرل فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شامل ہے، جسے پہلگام حملے کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہے۔ آج ڈونالڈ ٹرمپ کے ذریعہ اسے اعزاز سے نوازا جا رہا ہے۔ پاکستان کو روسی صدر ولادمیر پوتن کے ذریعہ اسلحے مہیا کرائے جا رہے ہیں، جبکہ ’آپریشن سندور‘ کے دوران اسے چین کی مکمل حمایت حاصل تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined