الیکشن کمیشن کے سامنے 11 سوال رکھے گئے جس کے جواب کا ہم انتظار کر رہے: کانگریس
بہار کانگریس کے صدر راجیش رام نے کہا کہ راہل گاندھی کی دور اندیشی اور انصاف کی لڑائی ہی تھی، جس کے بعد الیکشن کمیشن کو کئی تبدیلیاں کرنی پڑیں۔

بہار میں ایس آئی آر کی تکمیل کے بعد جاری حتمی ووٹر لسٹ پر ہنگامہ جاری ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں کا الزام ہے کہ الیکشن کمیشن کئی جانکاریوں کو چھپا رہا ہے اور کئی سوالات ہیں جس کے جواب ابھی تک نہیں ملے ہیں۔ اس سلسلے میں کانگریس نے بہار میں آج پریس کانفرنس کی کچھ اہم باتیں سامنے رکھیں۔ بہار کانگریس کے صدر راجیش رام نے کہا کہ ’’انصاف کے جنگجو راہل گاندھی نے ’ووٹ چوری‘ کے خلاف ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ اور پریس کانفرنس کے ذریعہ سے آواز بلند کی۔ راہل گاندھی کی دور اندیشی اور انصاف کی لڑائی ہی تھی جس کے بعد الیکشن کمیشن کو کئی طرح کی تبدیلیاں کرنی پڑیں۔‘‘
میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے راجیش رام نے کہا کہ ’’ایس آئی آر کے لیے آدھار کارڈ کو قبول کرنے کا مطالبہ کانگریس پارٹی نے کیا تھا، جسے الیکشن کمیشن نے مسترد کر دیا تھا۔ لیکن بعد میں سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد الیکشن کمیشن کو یہ بات ماننی پڑی۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’جموں میں ایک ہی پتہ پر 247 ووٹر رجسٹرڈ ہوئے۔ مظفر پور میں ایک ہی شخص کا نام کئی بار ووٹر لسٹ میں پایا گیا۔ کہیں مہلوکین کے نام ووٹر لسٹ میں جڑے ہیں، تو کہیں ووٹر کے والد کا نام ایک ہی ڈالا گیا ہے۔ ووٹر لسٹ میں دھاندلی کے یہ محض چند معاملے ہیں۔ یہ فہرست طویل ہے۔‘‘
بہار کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ بہار میں ایس آئی آر اتنی جلدبازی میں کیا گیا کہ اس میں بے ضابطگی کی سینکڑوں مثالیں سامنے آ رہی ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ وہ جنوری میں ہی انتخاب کے لیے تیار ہے، لیکن ایس آئی آر کی سچائی لگاتار سب کے سامنے آ رہی ہے۔‘‘ انھوں نے پریس کانفرنس میں کانگریس کی طرف سے کچھ مطالبات بھی سامنے رکھے، مثلاً
ایس آئی آر کے ذریعہ سے ہجرت کرنے والے کتنے لوگوں کے نام کاٹے گئے، اس کی فہرست جاری کی جائے۔
فارم 6-ای کے ذریعہ سے کتنے نام جوڑے گئے ہیں، ان کی فہرست بھی ہمیں دی جائے۔
نئی فہرست میں کتنی خواتین کے نام کاٹے گئے اور کتنے نام جوڑے گئے، اس کی فہرست بھی جاری کی جائے۔
ووٹر لسٹ میں سے ہٹائے گئے مہلوکین کی فہرست دی جائے۔
مذکورہ بالا مطالبات سامنے رکھتے ہوئے راجیش رام نے کہا ’’الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ ہم ایس آئی آر کے ذریعہ سے دراندازوں کے نام کاٹیں گے، لیکن ابھی تک کسی بھی درانداز کا نام سامنے نہیں آیا ہے۔‘‘
اس پریس کانفرنس سے کانگریس کے سینئر لیڈر شکیل احمد خاں نے خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’کسی بھی جمہوری ادارہ سے امید کی جاتی ہے کہ وہ اپنی خود مختاری کو برقرار رکھے، لیکن الیکشن کمیشن ایسا نہیں کر رہا ہے۔ جب کبھی بھی اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور اراکین پارلیمنٹ نے ثبوت کے ساتھ الیکشن کمیشن سے سوال کیا ہے، تو اس کا جواب بی جے پی سے آتا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’گزشتہ کچھ دنوں میں راہل گاندھی نے اپنی پریس کانفرنس کے ذریعہ سے ثبوت کے ساتھ سوالات سامنے رکھے ہیں، جن کے جواب آج تک نہیں آئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے ملک کے بھروسے کو توڑا ہے، اب بھی ووٹر لسٹ میں ترمیم کے بعد کئی طرح کی غلطیاں سامنے آ رہی ہیں۔‘‘
بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے شکیل احمد خاں نے کہا کہ ’’جتنے بھی خود مختار ادارے ہیں، بی جے پی انھیں تباہ کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ الیکشن کمیشن کے سامنے کانگریس نے 11 سوالات رکھے ہیں، جن کا جواب ہمیں آج بھی چاہیے۔ ہم الیکشن کمیشن کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ووٹر لسٹ میں اب بھی بے ضابطگیاں پائی جا رہی ہیں۔ مہاراشٹر میں بھی اسی طرح سے ووٹ کی چوری ہوئی تھی۔‘‘ خاص طور سے بہار کی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’آپ بیدار رہیے۔ بہار میں یہ آسانی سے ووٹ چوری کر کے نکل جانا چاہتے ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔