خبریں

’واٹس ایپ انڈیا‘ کے ہیڈ ابھجیت بوس اور ’میٹا انڈیا‘ کے پبلک پالیسی ڈائریکٹر راجیو اگروال نے استعفیٰ کا کیا اعلان

فوری طور پر شیوناتھ ٹھکرال کو واٹس ایپ انڈیا سمیت میٹا کے سبھی پلیٹ فارمس کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا ہے، اس سے قبل شیوناتھ واٹس ایپ انڈیا کے پبلک پالیسی ڈپارٹمنٹ کے ہیڈ تھے۔

میٹا، تصویر آئی اے این ایس
میٹا، تصویر آئی اے این ایس 

میٹا، ٹوئٹر اور امیزون جیسی کمپنیوں میں بڑے پیمانے پر ہو رہی چھنٹنی کے درمیان ایک بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ میسجنگ ایپ ’واٹس ایپ انڈیا‘ کے چیف ابھجیت بوس اور ’میٹا انڈیا‘ کے پبلک پالیسی ڈائریکٹر راجیو اگروال نے اپنے اپنے عہدے سے استعفیٰ کا اعلان کر دیا ہے۔ ان دونوں افسران کے استعفوں نے ایک نئی ہلچل پیدا کر دی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق فوری طور پر شیوناتھ ٹھکرال کو واٹس ایپ انڈیا سمیت میٹا کے سبھی پلیٹ فارمس کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا ہے۔ اس سے قبل شیوناتھ واٹس ایپ انڈیا کے پبلک پالیسی ڈپارٹمنٹ کے ہیڈ تھے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ ابھی زیادہ دن نہیں ہوئے ہیں جب واٹس ایپ اور فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے اپنے 11000 ملازمین کو باہر کا راستہ دکھا دیا تھا۔ علاوہ ازیں سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا انڈیا کے انڈیا چیف اجیت موہن نے اس ماہ کے شروع میں ہی استعفیٰ کا اعلان کیا تھا۔ کمپنی میں لگاتار ہو رہی اس طرح کی ہلچل نے کئی طرح کے سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

Published: undefined

بہرحال، ابھجیت بوس کے استعفیٰ سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے واٹس ایپ کے ہیڈ وِل کیتھکارٹ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ ’’میں ابھجیت بوس کا واٹس ایپ کی طرف سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ انھوں نے واٹس ایپ انڈیا ہیڈ کے طور پر بہت شاندار کام کیا ہے۔ اس سے ملک بھر کے کروڑوں لوگوں اور بزنس کو فائدہ ملا ہے۔ واٹس ایپ انڈیا آگے بھی ہندوستان میں بزنس کو بڑھانے کے لیے کام کرتا رہے گا۔‘‘ ساتھ ہی کیتھکارٹ نے کہا کہ جلد ہی واٹس ایپ انڈیا کے ہیڈ کی تقرری کی جائے گی۔

Published: undefined

دوسری طرف میٹا انڈیا کے پبلک پالیسی ڈائریکٹر راجیو اگروال کے بارے میں کمپنی نے بتایا ہے کہ انھوں نے کسی بہتر موقع کی تلاش میں استعفیٰ دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ انڈیا نے دونوں (ابھجیت بوس اور راجیو اگروال) کو بہتر مستقبل کی مبارکباد پیش کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined