یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کے ذریعہ نکالی گئی ٹریکٹر پریڈ میں تشدد کو لے کر اب تک بیانات آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ کچھ لوگ کسانوں کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں، تو کچھ لوگوں نے تشدد واقعہ کو کسان تحریک کے خلاف سازش قرار دیا ہے۔ اس درمیان بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور بی جے پی کے سرکردہ لیڈر سشیل مودی کا ایک حیرت انگیز بیان سامنے آیا ہے۔ انھوں نے پٹنہ میں منعقد ایک تقریب کے دوران کہا کہ ’’کسان تحریک کے نام پر دہلی کی سرحد پر گزشتہ دو مہینوں سے جو دھرنا چل رہا ہے، اس میں کوئی غریب کسان آپ کو دکھائی نہیں پڑے گا۔ سوٹ بوٹ والے، جوتا، جینز، مہنگی گھڑی پہنے جن کے گھروں میں ائیر کنڈیشنر ہے، جو بڑی بڑی گاڑیوں پر چلتے ہیں، وہ لوگ دھرنے پر بیٹھے ہیں۔‘‘
Published: 27 Jan 2021, 8:39 AM IST
کسان لیڈر راکیش ٹکیت کا ایک تازہ بیان منظر عام پر آیا ہے جس میں انھوں نے 26 جنوری کو نکلی یوم جمہوریہ ٹریکٹر پریڈ کو کامیاب قرار دیا ہے۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’کل دہلی میں ٹریکٹر ریلی کافی کامیاب رہی۔ اگر کوئی حادثہ ہوا ہے تو اس کے لیے پولس انتظامیہ ذمہ دار رہی ہے۔ کوئی لال قلع پر پہنچ جائے اور پولس کی ایک گولی بھی نہ چلے۔ یہ کسان تنظیم کو بدنام کرنے کی سازش تھی۔ کسان تحریک جاری رہے گی۔‘‘
Published: 27 Jan 2021, 8:39 AM IST
بھارتیہ کسان یونین (آر) کے لیڈر بلبیر سنگھ راجیوال نے اعلان کیا ہے کہ یوم جمہوریہ ٹریکٹر پریڈ میں ہوئے تشدد کو دیکھتے ہوئے یکم فروری کا ’پارلیمنٹ مارچ‘ ملتوی کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اب ’یومِ شہدا‘ (30 جنوری) کے موقع پر پورے ملک میں ریلی کا انعقاد ہوگا اور ایک دن کی بھوک ہڑتال بھی ہوگی۔
Published: 27 Jan 2021, 8:39 AM IST
راشٹریہ کسان مزدور سنگٹھن کے سربراہ وی ایم سنگھ کے ذریعہ کسان تحریک سے الگ ہونے اور خود پر الزام لگائے جانے سے ناراض راکیش ٹکیت نے ان پر جوابی حملہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں پہلے ہی کسانوں کی ساری ذمہ داری لے چکا ہوں۔ جس کو غازی پور چھوڑنا ہے وہ چھوڑ دے۔ دو مہینے تک یہاں کیوں بیٹھے تھے؟ جب پولس کا ڈنڈا پڑا تو بھاگ گئے۔ جب نیتاگری کرنی تھی تو کرتے رہے، لیکن ایف آئی آر درج ہو گئی تو تحریک چھوڑ کر بھاگ گئے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ تحریک کو کمزور آدمی ہی درمیان میں چھوڑ کر بھاگتا ہے۔
Published: 27 Jan 2021, 8:39 AM IST
دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی ہے جس میں دہلی پولس کمشنر ایس این شریواستو کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عرضی میں ساتھ ہی مظاہرین کسانوں کو قابو میں کرنے کے دوران اپنی ڈیوٹی نہیں نبھانے والے پولس اہلکاروں کو سزا دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ دھننجے جین کے ذریعہ داخل اس عرضی میں کہا گیا ہے کہ حکومت اور پولس مناسب طریقے سے نظام قانون برقرار رکھنے میں پوری طرح سے ناکام رہی۔ عرضی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’’یہ پوری طرح سے شرم کی بات ہے کہ دہلی کی مسلح پولس مظاہرین کے ذریعہ پیچھا کیے جانے، دھمکانے اور پٹائی کرنے کی حالت میں دکھائی دے رہی تھی۔‘‘
Published: 27 Jan 2021, 8:39 AM IST
کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دہلی میں ہوئے تشدد اور توڑ پھوڑ کے لیے پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ ذمہ دار ہیں۔ رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ ’’یہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کی گئی کارروائی ہے۔ دہلی پولس ان شورش پسندوں پر مقدمہ درج کرنے کی جگہ سنیوکت کسان مورچہ کے لیڈروں پر مقدمہ درج کر رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ دہلی تشدد انٹلیجنس کی ناکامی ہے اور امت شاہ کو وزیر داخلہ کے عہدہ سے استعفیٰ دینا چاہیے۔
Published: 27 Jan 2021, 8:39 AM IST
آئی این ایل ڈی لیڈر ابھے چوٹالہ نے آج ایک بیان میں کہا کہ ’’جو کسان لیڈر تحریک کی قیادت کر رہے تھے، ان کے خلاف مرکز کی مودی حکومت نے مقدمے درج کیے۔ کل دہلی میں جو ہوا وہ مرکزی حکومت کی سازش تھی۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ ابھے چوٹالہ نے کسان تحریک کی حمایت میں رکن اسمبلی عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
Published: 27 Jan 2021, 8:39 AM IST
آل انڈیا کسان سنگھرش کوآرڈنیشن کمیٹی کے لیڈر وی ایم سنگھ کے بعد بھارتیہ کسان یونین (بھانو) کے سربراہ ٹھاکر بھانو پرتاپ سنگھ نے بھی کسان تحریک سے علیحدہ ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ ٹھاکر بانو پرتاپ سنگھ نے کہا کہ ’’میں کل کے واقعہ سے اتنا غمزدہ ہوں کہ اس وقت میں چیلا بارڈر سے اعلان کرتا ہوں کہ گزشتہ 58 دنوں سے بھارتیہ کسان یونین (بھانو) کا جو دھرنا چل رہا تھا، اسے ختم کرتا ہوں۔‘‘
Published: 27 Jan 2021, 8:39 AM IST
کسان لیڈر وی ایم سنگھ نے اعلان کیا ہے کہ ان کی تنظیم کسانوں کی تحریک سے علیحدہ ہو رہی ہے۔ وی ایم سنگھ کی تنظیم کا نام راشٹریہ کسان مزدور سنگھ‘ ہے۔ وی ایم سنگھ نے کہا کہ اس طرح سے تحریک چلانا قابل قبول نہیں ہے۔ ہم یہاں کسانوں کو شہید کرانے کا پٹوانے کے لئے نہیں آئے ہیں۔ انہوں نے بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت پر بھی الزام عائد کیا۔
وی ایم سنگھ نے کہا، ’’راکیش ٹکیت حکومت کے ساتھ میٹنگھ میں گئے، انہوں نے یوپی کے گنا کسانوں کی بات ایک بار بھی اٹھائی کیا؟ انہوں نے دھان پر کوئی بات کی کیا؟ انہوں نے کس چیز کی بات کی۔ ہم یہاں صرف حمایت کرتے رہیں اور وہاں پر کوئی لیڈر بنتا رہے، یہ ہمارا کام نہیں ہے۔‘‘
Published: 27 Jan 2021, 8:39 AM IST
یومِ جمہوریہ کے موقع پر دہلی میں ہونے والے تشدد کے حوالہ سے بی جے پی کے شعلہ بیان لیڈر کپل مشرا نے انتہائی قابل اعتراض زبان کا استعمال کیا ہے۔ اپنے بیان میں کپل مشرا نے توڑ پھوڑ کرنے والوں کو بابر کی ناجائز اولاد قرار دے دیا۔ کپل مشرا نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’رام مندر کی جھانکی توڑنے والا نہ سکھ ہو سکتا، نہ کسان۔ یہ صرف بابر کی ناجائز اولاد ہے۔‘‘
Published: 27 Jan 2021, 8:39 AM IST
آل انڈیا کسان سنگھرش کوآرڈنیشن کمیٹی کے سردار وی ایم سنگھ نے کہا، ’’ہم یہاں ایم ایس کے لئے آئے ہیں، غنڈہ گردی کرنے کے لئے نہیں۔ ان لوگوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے جنہوں نے علاحدہ راستہ اختیار کیا۔یہ شرمناک تھا۔ ہمیں ان لوگوں پر نظر رکھنی ہوگی جو احتجاج کو ختم کرانا چاہتے ہیں۔ 4 بجے پریس کانفرنس ہوگی۔‘‘
Published: 27 Jan 2021, 8:39 AM IST
یومِ جمہوریہ کے موقع پر دہلی میں ہوئے تشدد میں پولیس نے کارروائیوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ دہلی پولیس نے اب تک تقریباً 200 مظاہرین کو حراست میں لیا ہے، جن پر تشدد برپا کرنے، عوامی املاک کو نقصان پہنچانے اور پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے کا الزام ہے۔
Published: 27 Jan 2021, 8:39 AM IST
یومِ جمہوریہ کے موقعہ پر دہلی میں تشدد اور لال قلعہ پر جھنڈا لہرانے کے ایک دن بعد مرکزی وزیر پرہلاد پٹیل نے لال قلعہ پہنچ کر یہاں ہونے والے نقصان کا جائزہ لیا ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ میں گزشتہ روز کے واقعہ پر اجلاس جاری ہے۔ سی آر پی ایف ڈی جی بدھ کی صبح وزارت داخلہ پہنچے جہاں وہ داخلہ سکریٹری اجے بھلا کو معلومات فراہم کر رہے ہیں۔
گزشتہ روز ہوئے تشدد پر دہلی پولیس لگاتار کارروائی کر رہی ہے اور ایف آئی آر درج کئے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ دوپہر ڈھائی بجے دہلی پولیس کی جانب سے ایک پریس کانفرس کر کے مکمل معلومات فراہم کی جائے گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کل ہوئے تشدد میں 300 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
Published: 27 Jan 2021, 8:39 AM IST
یومِ جمہوریہ کے موقع پر دہلی میں ہونے والے تشدد پر بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا، ’’ناخواندہ لوگ ٹریکٹر چلا رہے تھے، انہیں دہلی کے راستوں کا پتا نہیں تھا۔ انتظامیہ نے انہیں دہلی کی طرف جانے کا راستہ بتایا۔ وہ دہلی گئے اور گھر لوٹ آئے۔ ان میں سے کچھ لوگ انجانے میں لال قلعہ کی جانب چلے گئے۔ پولیس نے انہیں واپس لوٹ جانے کی ہدایت دی۔‘‘
ٹکیت نے کہا، ’’جن لوگوں نے تشدد کیا اور لال قلعہ پر جھنڈا لہرایا انہیں اپنے اقدامات کے لئے نجام بھگتنا ہوگا۔ گزشتہ دو مہینوں سے ایک مخصوص طبقہ کے خلاف سازش کی جا رہی ہے۔ یہ تحریک سکھوں کی نہیں بلکہ تمام کسانوں کی ہے۔‘‘
Published: 27 Jan 2021, 8:39 AM IST
دہلی کے کئی علاقوں میں منگل کے روز ہونے والے تشدد کے بعد ہی انٹرنیٹ خدمات معطل رکھی گئی ہیں۔
Published: 27 Jan 2021, 8:39 AM IST
یوم جمہوریہ کے موقع پر دہلی میں ہونے والے تشدد کے خلاف اب تک 15 ایف آئی آر درج کی جا چکی ہیں۔ میڈیا رپورٹوں میں گینگسٹر لکھا سنگھ کو تشدد کا ذمہ دار قرار دیا جا رہا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ شکایتیں موصول ہونے پر مزید ایف آئی آر درج کی جائیں گی۔
Published: 27 Jan 2021, 8:39 AM IST
دہلی میٹرو ریل کارپوریشن کے مطابق لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے انٹری اور ایگزٹ گیٹ بند رکھے گئے ہیں اس کے علاوہ جامع مسجد میٹرو اسٹیشن پر بھی انٹری گیٹ بند رکھا گیا ہے۔ دیگرتمام اسٹیشن کھلے رکھے گئے ہیں اور تمام لائند پر خدمات بحال کر دی گئی ہیں۔
Published: 27 Jan 2021, 8:39 AM IST
دہلی میٹرو ریل کارپوریشن کے مطابق لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے انٹری گیٹ کو فی الحال بند رکھا گیا ہے۔ اس اسٹیشن سے باہر نکلنے کی اجازت ہے۔ دیگر تمام اسٹیشن کھول دئے گئے ہیں اور تمام لائنوں کی خدمات بدستور جاری ہیں۔
خیال رہے کہ منگل کے روز یومِ جمہوریہ کے موقع پر ٹریکٹر مارچ کے ووران کسان دہلی میں داخل ہو گئے تھے۔ اس دوران کافی ہنگامہ ہوا۔ کسانوں نے لال قلعہ پر اپنی تنظیم کا جھنڈا بھی لہرا دیا تھا۔ اس ہنگامہ آرائی کے بعد دہلی میں کئی میٹرو اسٹیشنوں کو بند کر دیا گیا تھا۔
Published: 27 Jan 2021, 8:39 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 27 Jan 2021, 8:39 AM IST
تصویر: محمد تسلیم