
براہموس میزائل (فائل)، تصویر @equitypandit.com
’آپریشن سندور‘ کے دوران ہندوستان کے سودیشی براہموس سپرسونک کروز میزائل نے کافی اہم کردار ادا کیا۔ پاکستان کے فوجی اور دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو ہدف بنا کر تباہ کر دیا تھا، اس کے بعد سے ہی میزائل کی طلب میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ دنیا کے سب سے بڑے مسلم ملک انڈونیشیا اور ہندوستان کے درمیان براہموس میزائل کی ڈیل تقریباً آخری مرحلہ میں داخل ہو چکی ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں انڈونیشیا کے وزیر دفاع جعفری سجام الدین ہندوستان-انڈونیشیا کے وزرائے دفاع کی تیسری میٹنگ میں شرکت کے لیے 2 روزہ دورے پر ہندوستان آئے تھے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق براہموس کو لے کر ہندوستان اور انڈونیشیا کی بات چیت کافی آگے بڑھ چکی ہے۔ روس، جس نے ہندوستان کے ساتھ مل کر یہ میزائل تیار کیا ہے، وہ بھی انڈونیشیا کو براہموس فروخت کرنے کے لیے راضی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ’آپریشن سندور‘ میں ملی کامیابی کے بعد کئی ممالک ہندوستان کے اس میزائل کو خریدنے میں دلچسپی دکھا رہے ہیں۔
Published: undefined
براہموس میزائل سسٹم ہندوستان اور روس کے مشترکہ تعاون سے تیار ہوا ہے۔ اس کا پہلا تجربہ 12 جون 2001 کو ہوا تھا، یہ میزائل آواز سے تین گنا تیز، یعنی میک 3 کی رفتار سے اڑ سکتا ہے اور اس کی ابتدائی رینج 209 کلومیٹر تھی۔ لیکن اب اس کے ایڈوانس ایڈیشن 500 سے 800 کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ میزائل دشمن کے ریڈار سے بچتے ہوئے بیحد کم اونچائی پر اڑ سکتا ہے اور ایک بار لانچ ہونے کے بعد خود ہدف تلاش کر حملہ کر سکتا ہے۔
Published: undefined
براہموس پروجیکٹ کی شروعاتی قیمت تقریباً 2135 کروڑ روپے تھی، جس میں ہندوستان کی حصہ داری 50.5 فیصد اور روس کی 49.5 فیصد تھی۔ ’سی این بی سی آواز‘ کی رپورٹ کے مطابق ایک براہموس میزائل کی قیمت تقریباً 34 کروڑ روپے ہے۔ واضح رہے کہ ہندوستانی فوج کے پاس فی الحال 2 اہم ورژن ہے، براہموس بلاک 1 اور ایئر لانچڈ براہموس۔ مستقبل کے لیے مزید 3 ایڈوانس ورژن تیار کیے جا رہے ہیں، جن میں 1500 کلومیٹر رینج والا ایکسٹنڈٹ ورژن، میک 8 رفتار والا ہائپرسونک ماڈل اور ہر پلیٹ فارم سے لانچ ہونے والا نیکسٹ-زین ورژن شامل ہے۔
Published: undefined
تصویر: محی الدین التمش