خبریں

تھائی لینڈ سے 270 ہندوستانیوں کی وطن واپسی، میانمار کے سائبر فراڈ والے ’جال‘ سے ہوئے آزاد

ہندوستانی سفارت خانہ کا کہنا ہے کہ ’’کوئی بھی شہری بیرون ملک ملازمت کی پیشکش قبول کرنے سے قبل غیرملکی آجروں کی اسناد کی تصدیق کر لے اور بھرتی ایجنٹوں و کمپنیوں کے گزشتہ ریکارڈ کی جانچ کر لے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا، بشکریہ&nbsp;<a href="https://x.com/IndiainThailand">@IndiainThailand</a></p></div>

تصویر سوشل میڈیا، بشکریہ @IndiainThailand

 

نوکری کی لالچ میں بیرون ملک پھنسے 270 ہندوستانیوں کی جمعرات (6 نومبر) کو وطن واپسی ہو گئی۔ یہ لوگ میانمار سے تھائی لینڈ میں داخل ہونے کی کوشش میں پکڑے گئے تھے۔ ان ہندوستانیوں کو جبراً سائبر فراڈ کرنے پر مجبور کیا جاتا تھا۔ 270 ہندوستانی شہریوں میں 26 خواتین بھی شامل تھیں۔ بینکاک میں ہندوستانی سفارت خانہ اورمیانمار میں ہندوستانی قونصل خانہ نے شاہی تھائی حکومت کی الگ الگ ایجنسیوں کے ساتھ مل کر ان کی واپسی میں مدد کی ہے۔

Published: undefined

ہندوستانی فضائیہ کے 2 خصوصی طیاروں سے ان کی وطن واپسی ہوئی ہے۔ یہ تمام ہندوستانی شہری حال ہی میں میانمار کے میواڈی سے تھائی لینڈ پہنچے تھے، جہاں وہ مبینہ طور پر سائبر کرائم مراکز میں کام کر رہے تھے۔ تھائی افسران نے انہیں تھائی امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں حراست میں لیا تھا، جب وہ غیرقانونی طور پر ملک میں داخل ہو رہے تھے۔

Published: undefined

تھائی لینڈ اور میانمار میں موجود ہندوستانی سفارت خانے ان ہندوستانیوں کی وطن واپسی کو یقینی بنانے کے لیے دونوں ممالک کی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، جو مبینہ طور پر دھوکہ دہی کی سرگرمیوں میں شامل تھے اور اب بھی میانمار میں ہیں۔ دونوں ملکوں (تھائی لینڈ اور میانمار) میں موجود ہندوستانی سفارت خانہ نے ہندوستانی شہریوں کو صلاح دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’کوئی بھی شہری بیرون ملک ملازمت کی پیشکش قبول کرنے سے قبل غیر ملکی آجروں کی اسناد کی تصدیق کر لے اور بھرتی ایجنٹوں و کمپنیوں کے گزشتہ ریکارڈ کی جانچ کر لے۔‘‘ اس کے علاہ ہندوستانی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے تھائی لینڈ میں ویزا فری داخلہ صرف سیاحت اور قلیل مدتی کاروباری مقاصد کے لیے ہے اور اس کا تھائی لینڈ میں روزگار پانے کے لیے غلط استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined