یوسف پٹھان (فائل) / Getty Images
گجرات ہائی کورٹ سے سابق ہندوستانی کرکٹر اور موجودہ ترنمول کانگریس ایم پی یوسف پٹھان کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے ودودرا کے تندلجا میں زمین تنازعہ سے جڑی ان کی عرضی خارج کر دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ جس پلاٹ پر یوسف پٹھان نے قبضہ کیا ہے وہ میونسپل کارپوریشن کی جائیداد ہے اور اسے خالی کرنا ہوگا۔ ایسے میں اس جائیداد پر بلڈوزر ایکشن کا خطرہ منڈلانے لگا ہے۔
Published: undefined
یہ زمین تنازعہ کئی سال پرانا ہے۔ سابق بی جے پی کونسلر وجے پوار نے الزام لگایا تھا کہ ودودرا میونسپل کارپوریشن نے سال 2012 میں یوسف پٹھان کو ایک پلاٹ الاٹ کرنے کی تجویز منظور کی تھی اور اسے ریاستی حکومت کو بھیجا گیا تھا۔ لیکن 2014 میں گجرات حکومت نے اس تجویز کو خارج کر دی، اس کے باوجود پٹھان نے مبینہ طور پر اس پلاٹ پر قبضہ کر لیا اور وہاں چہار دیواری کے ساتھ مویشیوں کے لیے شیڈ بھی بنا دیا۔
Published: undefined
اس کے بعد جب ودورا میونسپل کارپوریشن نے تجاوزات ہٹانے کی کارروائی شروع کی تو یوسف پٹھان نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ ان کی عرضی پر سماعت جسٹس مونا بین بھٹ کی عدالت میں ہوئی۔ عدالت نے عرضی خارج کرتے ہوئے سوال کیا کہ جب ریاستی حکومت نے زمین الاٹ کی منظوری نہیں دی تھی تو اتنے سالوں تک کارروائی کیوں نہیں ہوئی۔
Published: undefined
اس معاملے میں ودودرا میونسپل کارپوریشن کے اسسٹنٹ کمشنرسریش توور نے بتایا کہ مغربی ودودرا کے تندلجا علاقے میں واقع ٹی پی پلاٹ کارپوریشن کی جائیداد ہے۔ پہلے اس پلاٹ کو الاٹ کرنے کا عمل شروع کیا گیا تھا لیکن ریاستی حکومت سے منظوری نہیں ملنے کے سبب یہ معاملہ رک گیا۔ اس کے باوجود یوسف پٹھان نے زمین پر اپنا قبضہ برقرار رکھا۔ اب ہائی کورٹ کا فیصلہ میونسپل کارپویشن کے حق میں آیا ہے۔ فیصلہ کے مطابق اب زمین ہمیشہ کارپوریشن کی جائیداد ہوگی۔
Published: undefined
حالانکہ ماہرین کا ماننا ہے کہ یوسف پٹھان اب اس معاملے کو لے کر سپریم کورٹ جا سکتے ہیں۔ فی الحال ہائی کورٹ کے حکم کے بعد کارپوریشن کو تجاوزات ہٹانے کی کاررروائی آگے بڑھانے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔
Published: undefined
یوسف پٹھان کی بات کی جائے تو وہ کرکٹ کے میدان میں ہی نہیں بلکہ اب سیاسی میدان میں بھی اپنی پہچان بنا چکے ہیں۔ 2024 کے لوک سبھا انتخاب میں انہوں نے ٹی ایم سی کی ٹکٹ پر لڑتے ہوئے مغربی بنگال کی برہام پور سیٹ پر کامیابی حاصل کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined