قومی خبریں

’1 روپے‘ کے سکّے لے کر 2.6 لاکھ روپے کی بائک خریدنے شو روم پہنچا نوجوان، پیسے گننے میں لگ گئے 10 گھنٹے

شو روم کے منیجر مہاوکرانت نے کہا کہ وہ پہلے سکّوں میں پیسہ قبول کرنا نہیں چاہتے تھے، لیکن بوپتی کی ضد کے آگے ہار گئے، وہ بوپتی کو مایوس نہیں کرنا چاہتے تھے۔

ایک روپے کے سکّوں کے ساتھ بائک خریدنے پہنچا نوجوان
ایک روپے کے سکّوں کے ساتھ بائک خریدنے پہنچا نوجوان تصویر سوشل میڈیا

تمل ناڈو کے سلیم میں رہنے والے 29 سالہ کے وی بوپتی کا خواب تھا کہ وہ بجاج ڈومینار 400 بائک خریدے۔ اس کی قیمت 2.6 لاکھ روپے تھی جسے خریدنا بوپتی کے لیے آسان نہیں تھا۔ اس کے لیے اس نے تین سال تک پائی پائی جوڑے اور پھر 26 مارچ کو وہ بائک کی آن روڈ قیمت 2.6 لاکھ روپے لے کر شو روم پہنچا۔ لیکن جس طرح سے اس نے بائک خریدی وہ سرخیوں میں ہے۔ دراصل بوپتی 2.6 لاکھ روپے ادا کرنے کے لیے 1-1 روپے کے سکّے جمع کیے تھے۔ سکّوں کا ڈھیر لے کر وہ شو روم پہنچے تو منیجر نے پہلے تو بائک فروخت کرنے سے منع کر دیا۔ لیکن بائک خریدنے کے تئیں بوپتی کا جنون دیکھ کر انھوں نے بائک دینے کا فیصلہ کر لیا۔ پھر کیا تھا، بوپتی، اس کے چار دوستوں اور شو روم کے پانچ ملازمین نے سکّوں کو گننا شروع کیا۔ سکّے گننے میں 10 گھنٹے لگ گئے اور پھر ہفتہ کی شب تقریباً 9 بجے بوپتی کو اپنی پسندیدہ بائک مل گئی۔

Published: undefined

شو روم کے منیجر مہاوکرانت نے کہا کہ وہ پہلے سکّوں میں پیسہ قبول کرنا نہیں چاہتے تھے، لیکن بوپتی کی ضد کے آگے ہار گئے۔ وہ بوپتی کو مایوس نہیں کرنا چاہتے تھے۔ سکّے بینک میں جمع کرنے پر شو روم کو سکّے گننے کے چلتے بینک کمیشن کی شکل میں 140 روپے دینے ہوں گے۔

Published: undefined

بہر حال، بوپتی سلیم کے اماپیٹ کے گاندھی میدان علاقے میں رہتے ہیں۔ وہ ایک پرائیویٹ کمپنی میں کمپیوٹر آپریٹر کا کام کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وہ یوٹیوبر بھی ہیں۔ بوپتی نے کہا کہ انھوں نے تین سال پہلے بائک کی قیمت کے بارے میں پوچھ تاچھ کی تھی۔ اس وقت بائک کی قیمت 2 لاکھ روپے تھی۔ اس وقت ان کے پاس اتنا پیسہ نہیں تھا۔ انھوں نے بائک خریدنے کے لیے ایک ایک پیسہ بچانے کا فیصلہ کیا۔ حال ہی میں بائک کی قیمت کے بارےمیں پوچھ تاچھ کی تو پتہ چلا کہ یہ اب 2.6 لاکھ روپے ہو گئی ہے۔ انھوں نے بائک خریدنے میں جمع کیے گئے پورے پیسے خرچ کر دیے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined