قومی خبریں

ووٹ چوری: ’شکایت کا انتظار نہیں، جانچ کریں‘، راہل کی حمایت میں سابق چیف الیکشن کمشنر کی الیکشن کمیشن سے اپیل

سابق چیف الیکشن کمشنر راوت نے کہا کہ ’’جب میں وہاں تھا، ہماری پالیسی یہ تھی کہ اگر کسی پارٹی کا کوئی سینئر افسر کسی طرح کا الزام عائد کرتا ہے تو ہم خود اس کی جانچ کرتے تاکہ لوگوں کا بھروسہ بنا رہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ووٹ چوری، گرافکس&nbsp;<a href="https://x.com/INCIndia">@INCIndia</a></p></div>

ووٹ چوری، گرافکس @INCIndia

 

بڑی تعداد میں فرضی ووٹرس کا انکشاف کرنے والے کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کے حق میں کئی تنظیموں اور معزز شخصیات نے آواز بلند کرنی شروع کر دی ہے۔ سابق چیف الیکشن کمشنر او پی راوت کی بھی حمایت راہل گاندھی کو ملی ہے، جنھوں نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو بنگلورو میں فرضی ووٹرس کے تعلق سے راہل گاندھی کے ذریعہ عائد الزامات کی جانچ کرنی چاہیے۔

Published: undefined

’ووٹ چوری‘ تنازعہ کے بارے میں جب سابق چیف الیکشن کمشنر او پی راوت سے سوال کیا گیا تو انھوں نے انگریزی روزنامہ ’دی ٹیلی گراف‘ سے کہا کہ ’’جب میں وہاں تھا، ہماری پالیسی یہ تھی کہ اگر کسی پارٹی کا کوئی سینئر عہدیدار کوئی الزام عائد کرتا ہے، تو ہم از خود اس کی جانچ کرتے۔ پھر عام آدمی کے سامنے حقائق پیش کرتے تاکہ اس نظام میں ان کا بھروسہ بنا رہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہم نے ان سے (سیاسی پارٹیوں سے) پہلے شکایت کرنے کے لیے نہیں کہا۔‘‘ یعنی سابق چیف الیکشن کمشنر نے ایک طرح سے موجودہ الیکشن کمیشن افسران سے اپیل کی ہے کہ وہ شکایت کا انتظار نہ کریں، بلکہ اپنی طرف سے عائد کردہ الزامات کی جانچ کریں اور سچائی پیش کریں۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے گزشتہ جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا تھا کہ گزشتہ سال ہوئے لوک سبھا انتخاب کے دوران بنگلورو سنٹرل پارلیمانی سیٹ کے مہادیو پورا اسمبلی حلقہ میں ایک لاکھ سے زیادہ فرضی ووٹرس تھے۔ انھوں نے سلائیڈس کے ذریعہ ظاہر کیا تھا کہ مبینہ طور پر ایک ہی ووٹر کئی بار رجسٹر ہوا ہے، پتہ بھی غلط ہے۔ انھوں نے ایک ایسے مکان کا بھی ذکر کیا تھا جو ایک چھوٹے کمرہ پر مشتمل ہے اور وہاں سے 80 ووٹرس رجسٹر ہیں۔

Published: undefined

اس معاملے میں کانگریس لگاتار الیکشن کمیشن سے جواب طلب کر رہی ہے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی حملہ آور دکھائی دے رہی ہے۔ کانگریس الیکشن کمیشن کے ساتھ ساتھ پی ایم مودی اور بی جے پی کو بھی ’ووٹ چوری‘ کا ذمہ دار ٹھہرا رہی ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کانگریس نے آج کئی ایسی پوسٹس ڈالی ہیں، جن میں الیکشن کمیشن اور بی جے پی کے درمیان پوشیدہ رشتہ کا اشارہ کیا گیا ہے۔ ایک پوسٹ میں الیکشن کمیشن اور بی جے پی کو ہاتھ ملاتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس کے اوپر ’بندھن‘ لکھا گیا ہے۔ ایک دیگر پوسٹ میں الیکشن کمیشن کی عمارت اور پی ایم مودی کے ساتھ ساتھ وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی صدر جے پی نڈا کی تصویر بھی لگائی گئی ہے۔ اس کے ساتھ انگریزی میں لکھا گیا ہے ’ووٹ چوری، اسکیم-2024، ہندوستان کے انتخابی نظام کی لوٹ‘۔ ان کے علاوہ بھی کئی ایسی پوسٹس جاری کی گئی ہیں، جن میں ووٹ چوری کیے جانے کا سنگین الزام الیکشن کمیشن پر عائد کیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined