قومی خبریں

نئے نائب صدر کے انتخاب کا عمل شروع، انتخاب 9 ستمبر کو، 394 ووٹ درکار ہوں گے

نائب صدر کے انتخاب کی تاریخ 9 ستمبر مقرر، نامزدگی کی آخری تاریخ 21 اگست، جیتنے کے لیے 394 ووٹ درکار۔ نام واپس لینے کی مہلت 25 اگست تک دی گئی ہے

<div class="paragraphs"><p>الیکشن کمیشن</p></div>

الیکشن کمیشن

 

نئی دہلی: ہندوستان کے اگلے نائب صدر کے انتخاب کا عمل باقاعدہ طور پر شروع ہو چکا ہے۔ انتخابی کمیشن نے 9 ستمبر کو ہونے والے انتخاب کے لیے بدھ کو نوٹیفکیشن جاری کر دی، جس کے ساتھ ہی نامزدگی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق، امیدوار 21 اگست تک اپنی نامزدگی داخل کر سکتے ہیں۔ جمع کرائے گئے دستاویزات کی جانچ 22 اگست کو کی جائے گی، جب کہ نام واپس لینے کی آخری تاریخ 25 اگست مقرر کی گئی ہے۔

Published: undefined

یہ انتخاب اس وقت ناگزیر ہو گیا جب موجودہ نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے اچانک صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے 21 جولائی کو استعفیٰ دے دیا۔ ان کی مدت کار اگست 2027 میں ختم ہونی تھی، تاہم اب ان کے استعفے کے بعد یہ عہدہ خالی ہو گیا ہے۔

آئینی دفعات کے مطابق، اگر نائب صدر کا عہدہ وسط مدتی خالی ہو جائے تو ہونے والے انتخاب میں کامیاب امیدوار کو پانچ سال کی مکمل مدت ملتی ہے۔

Published: undefined

نائب صدر کے عہدے کے لیے امیدوار کو کچھ بنیادی شرائط پر پورا اترنا ضروری ہے۔ امیدوار کا ہندوستانی شہری ہونا، کم از کم 35 سال کی عمر مکمل کر چکا ہونا اور راجیہ سبھا کا رکن منتخب ہونے کی اہلیت رکھنا لازمی ہے۔ کوئی بھی شخص جو مرکزی یا ریاستی حکومت یا کسی مقامی اتھارٹی کے تحت کسی فائدے کے عہدے پر فائز ہو، وہ نائب صدر کے لیے اہل نہیں ہوتا۔

نائب صدر کا انتخاب پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں، یعنی لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے ارکان کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ راجیہ سبھا کے نامزد ارکان بھی اس عمل میں ووٹ ڈالنے کے اہل ہوتے ہیں۔

Published: undefined

فی الحال 543 رکنی لوک سبھا میں مغربی بنگال کی بشیر ہاٹ سیٹ خالی ہے، جب کہ 245 رکنی راجیہ سبھا میں پانچ نشستیں خالی ہیں، جن میں سے چار جموں و کشمیر اور ایک پنجاب سے ہیں۔ پنجاب کی نشست عام آدمی پارٹی کے رکن سنجیو اروڑا کے استعفے کے بعد خالی ہوئی، جنہیں ریاستی اسمبلی میں منتخب کیا گیا تھا۔

ان خالی نشستوں کے باوجود، دونوں ایوانوں کی موثر رکنیت 786 ہے۔ ایسے میں امیدوار کو جیتنے کے لیے کم از کم 394 ووٹ حاصل کرنا ہوں گے، بشرطیکہ تمام اہل ارکان ووٹ ڈالیں۔

Published: undefined

آئین کے آرٹیکل 66 (1) کے تحت نائب صدر کا انتخاب متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت، واحد قابل منتقلی ووٹ (سنگل ٹرانسفر ایبل ووٹ) کے ذریعے ہوتا ہے۔ اس عمل میں ارکان کو امیدواروں کے سامنے اپنی ترجیحات درج کرنی ہوتی ہیں۔ یہ پورا عمل خفیہ رائے شماری کے ذریعے انجام پاتا ہے۔

واضح رہے کہ نائب صدر ملک کا دوسرا سب سے اعلیٰ آئینی عہدہ ہوتا ہے۔ اس کی مدت پانچ سال پر محیط ہوتی ہے لیکن اگر اس دوران کوئی نیا نائب صدر منتخب نہ ہو تو موجودہ عہدیدار تب تک اس عہدے پر فائز رہ سکتا ہے جب تک کہ نیا نائب صدر اپنا عہدہ سنبھال نہ لے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined