قومی خبریں

اتر پردیش: کورونا ٹیسٹنگ میں 'سرکاری کھیل' کا انکشاف

کمیونٹی سنٹر کے ایک ڈاکٹر کے مطابق سبھی کانٹریکٹ ملازمین پر دباؤ بنایا گیا کہ مریض نمونہ دینے سنٹر پر نہیں آ رہے ہیں تو وہ فرضی نمونے لیں، کیونکہ ہدف مکمل نہ ہونے پر ان کا کانٹریکٹ ختم کر دیا جائے گا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی 

اتر پردیش کے متھرا میں ایک حیران کرنے والا معاملہ سامنے آیا ہے جس میں ایک ڈاکٹر نے کورونا ٹیسٹنگ کا ہدف پورا کرنے کے لیے 15 سے زیادہ مرتبہ اپنا ہی نمونہ دے دیا۔ ایسا کرتے ہوئے ڈاکٹر کی ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔ اس واقعہ سے ریاست میں کورونا ٹیسٹنگ کے اعداد و شمار میں جاری سرکاری کھیل سامنے آ گیا ہے۔

Published: undefined

دراصل اتوار کو سامنے آئے ویڈیو میں متھرا کے بلدیو کمیونٹی ہیلتھ سنٹر میں ایک طبی اہلکار کو راج کمار سارسوت نامی ایک ڈاکٹر کا نمونہ لیتے دیکھا جا سکتا ہے۔ پھر ان نمونوں کو ٹیسٹنگ کے لیے نقلی ناموں پر سی ایم او دفتر بھیج دیا گیا۔ ویڈیو سے سارسوت کے ذریعہ اپنا ہی نمونہ کئی بار دینے کا معاملہ ظاہر ہوا ہے۔

Published: undefined

ویڈیو میں سارسوت خود اعتراف بھی کرتا ہے کہ وہ اس لیے اپنے اتنے نمونے دے رہا ہے کیونکہ اکٹھا کیے گئے نمونوں کی تعداد چیف میڈیکل افسر (سی ایم او) دفتر کے ذریعہ طے کردہ ہدف سے کم ہے۔ حالانکہ اس دوران ایک طبی اہلکار اسے مشورہ بھی دیتا ہے کہ وہ اپنے اتنے سارے ٹیسٹ نہ کرائے، کیونکہ ایسا کرنے سے وہ مصیبت میں پھنس سکتا ہے۔

Published: undefined

اسی کمیونٹی سنٹر کے ایک ڈاکٹر امت نے اس تعلق سے چیف میڈیکل افسر کی شکایت کی ہے۔ امت نے بتایا کہ انھیں 27 جولائی کو کووڈ-19 کے نمونے لینے کا کام سونپا گیا تھا۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ سی ایچ سی انچارج یوگیندر سنگھ رانا نے ان سبھی کانٹریکٹ ملازمین پر دباؤ بنایا کہ اگر مریض نمونہ دینے سنٹر پر نہیں آ رہے تو وہ فرضی نمونے لیں۔ کیونکہ نمونوں کا ہدف پورا نہ ہونے پر ان کا کانٹریکٹ ختم کر دیا جائے گا۔

Published: undefined

اتنا ہی نہیں، امت نے یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ ہوم آئسولیٹ ہوئے کورونا پازیٹو مریضوں کے دستخط بھی نقلی ہیں۔ معاملہ طول پکڑنے پر ضلع کے ایڈیشنل چیف میڈیکل افسر راجیو گپتا نے کہا ہے کہ اس معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ طبی افسران اگر قصوروار پائے گئے تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

Published: undefined

لیکن سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ آخر کارروائی کس کے خلاف ہوگی۔ کورونا جانچ کا ہدف پورا کرنے کے لیے اپنے ہی نمونے دینے والے ڈاکٹر کے خلاف یا پھر اسے ایسا کرنے کے لیے مجبور کرنے والے اعلیٰ افسران کے خلاف، یا پھر کورونا وبا جیسے بحران میں بھی اس طرح کا سنگین جرم کرنے کے لیے ترغیب دینے والے سرکاری نظام کے خلاف۔ اس معاملے سے اتر پردیش میں کورونا بحران میں سرکاری نظام کا اصل چہرہ ظاہر ہو گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined