قومی خبریں

بابری مسجد سماعت ختم ہونے تک یوگی حکومت متعلقہ جج کو ریٹائر نہ کرے: عدالت عظمیٰ

بابری مسجد انہدام معاملہ کی سماعت کر رہے سی بی آئی جج ایس کے یادو نے سپریم کورٹ کو خط لکھ کر معاملے کی سماعت مکمل کرنے کے لیے 6 مہینے کا مزید وقت طلب کیا ہے۔

6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد کے اوپر کھڑے ہوئے ہندو کار سیوک
6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد کے اوپر کھڑے ہوئے ہندو کار سیوک سوشل میڈیا

بابری مسجد منہدم کرنے کی سازش معاملہ میں سپریم کورٹ نے اتر پردیش کی یوگی حکومت سے سوال کیا ہے کہ سی بی آئی جج ایس کے یادو کی مدت کار کس طرح بڑھائی جا سکتی ہے۔ اتر پردیش حکومت کو جمعہ تک بتانا ہے کہ اس سلسلے میں قانونی نظام کیا ہیں؟ سپریم کورٹ نے یوگی حکومت سے یہ بھی کہا ہے کہ سی بی آئی جج ایس کے یادو جب تک فیصلہ نہیں دیتے، تب تک انھیں سبکدوش نہ کیا جائے، اور اس کے لیے کیا راستہ اپنایا جا سکتا ہے۔

Published: 15 Jul 2019, 4:10 PM IST

واضح رہے کہ سی بی آئی جج ایس کے یادو نے سپریم کورٹ کو خط لکھ کر معاملے کی سماعت مکمل کرنے کے لیے 6 مہینے کا مزید وقت طلب کیا ہے۔ اس خط پر غور کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ’’یہ بے حد ضروری ہے کہ سی بی آئی جج ایس کے یادو معاملے کی سماعت پوری کر فیصلہ سنائیں۔‘‘ سپریم کورٹ اب جمعہ کے روز اس معاملے کی سماعت کرے گا۔ دراصل سی بی آئی جج ایس کے یادو 30 ستمبر کو سبکدوش ہو رہے ہیں۔ اسی کے پیش نظر عدالت نے کہا کہ ہم شق 142 کے تحت حکم جاری کریں گے کہ انھیں 30 ستمبر کو سبکدوش نہ کیا جائے۔

Published: 15 Jul 2019, 4:10 PM IST

غور طلب ہے کہ بابری مسجد گرانے کی سازش کے ٹرائل معاملہ میں سی بی آئی جج کی عرضی پر سپریم کورٹ نے سماعت کی۔ گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے ٹرائل کی سماعت کر رہے سی بی آئی جج ایس کے یادو سے پوچھا تھا کہ وہ کس طریقے سے ٹرائل کو طے وقت میں پورا کریں گے۔ عدالت نے مہر بند لفافے میں جانکاری دینے کے لیے کہا تھا۔ 19 اپریل 2017 کو دو سال میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ عدالت نے جج کی عرضی پر الٰہ آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار کو نوٹس جاری کیا تھا۔

Published: 15 Jul 2019, 4:10 PM IST

معاملہ کچھ یوں ہے کہ ایودھیا واقع بابری مسجد منہدم کرنے کی سازش سے متعلق کیس کی سماعت کر رہے سی بی آئی جج ایس کے یادو نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ عرضی میں ہائی کورٹ کے ذریعہ ان کے پرموشن پر روک کا معاملہ اٹھایا گیا۔ ان کے پرموشن پر ہائی کورٹ نے روک لگا دی ہے۔ ہائی کورٹ نے اس لیے یہ روک لگائی ہے کیونکہ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ معاملہ کی سماعت کر رہے جج کا ٹرانسفر نہ ہو اور روزانہ سماعت ہو۔ جج کا کہنا ہے کہ ان کے پروموشن کو نہ روکا جائے۔

Published: 15 Jul 2019, 4:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 15 Jul 2019, 4:10 PM IST