قومی خبریں

پولس نے ’بھینسا بُگی‘ کا کاٹا چالان، فضیحت ہوئی تو کیا منسوخ

اتراکھنڈ پولس نے بھینسا بگی کا چالان کاٹ کر ریاض حسن کو تھما دیا، حالانکہ بعد میں یہ معلوم ہونے پر کہ نئے موٹر وہیکل ایکٹ کے مطابق بھینسا بگی کا چالان نہیں کاٹا جا سکتا، چالان منسوخ کر دیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

مودی حکومت کے ذریعہ نافذ نئے موٹر وہیکل ایکٹ کے آنے کے بعد سے چالان کاٹے جانے کا ایک سے بڑھ کر ایک معاملے سامنے آ رہے ہیں۔ کبھی موٹر گاڑی کی قیمت سے زیادہ رقم کا چالان کاٹے جانے کا معاملہ سامنے آتا ہے تو کبھی اتنی زیادہ رقم کا چالان پولس والے کاٹ دیتے ہیں کہ ریکارڈ ہی بن جاتا ہے۔ اس نئے قانون سے جتنا عام لوگوں کو پریشانی ہو رہی ہے، اتنا ہی زیادہ اس کو لے کر لوگ مزے بھی لے رہے ہیں۔

Published: 17 Sep 2019, 10:10 AM IST

اب اتراکھنڈ کی بی جے پی حکومت کی پولس نے ایک بڑا کمال دکھا دیا ہے۔ دراصل راجدھانی وکاس نگر کے ساہسپور علاقہ میں پولس والوں نے سائیکل، اسکوٹر، موٹر سائیکل، کار، ٹریکٹر، ٹرک یا بس کا نہیں بلکہ ایک بھینسا بگی کا چالان کاٹ کر ایک الگ طرح کا ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق ایک بھینسا بگی کا چالان کاٹ کر پولس والوں نے اس کے مالک ریاض حسن کے گھر بھیج دیا۔

Published: 17 Sep 2019, 10:10 AM IST

اتراکھنڈ پولس کی اس حصولیابی کا گواہ بنے بھینسا بگی کے مالک ریاض حسن کے مطابق ہفتہ کو انھوں نے اپنے کھیت کے بغل میں اپنی بھینسا بگی کھڑی کر دی تھی۔ اسی درمیان وہاں اپنی پولس ٹیم کے ساتھ گشت کر رہے سب انسپکٹر پنکج کمار کی نظر اس پر پڑ گئی۔ وہاں آس پاس کسی کو نہیں دیکھ کر پولس نے گاؤں والوں سے پوچھ گچھ کی۔ لوگوں سے پتہ چلنے پر کہ بھینسا بگی ریاض کی ہے، پولس افسر نے ریاض کے نام سے موٹر وہیکل ایکٹ کے سیکشن 81 کے تحت ایک ہزار روپے کا چالان کاٹ دیا۔

Published: 17 Sep 2019, 10:10 AM IST

اس سلسلے میں ریاض نے پولس افسر سے پوچھا کہ جب انھوں نے اپنے ہی کھیت کے باہر بیل گاڑی کھڑی کی ہے تو اس کا چالان کیسے کٹ سکتا ہے! تو انھیں کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ بعد میں اتوار کو ریاض کے نام سے کاٹے گئے چالان کو پولس والوں نے رد کر دیا۔

Published: 17 Sep 2019, 10:10 AM IST

اس واقعہ کو لے کر جب خبریں پھیلیں اور پولس کی فضیحت ہونے لگی تو پولس والوں کا دفاع کرتے ہوئے ساہسپور پولس اسٹیشن کے انچارج پی ڈی بھٹ نے کہا کہ پولس ٹیم علاقے میں غیر قانونی کانکنی کی اطلاع ملنے پر گشت کر رہی تھی۔ پولس افسر نے کہا کہ چونکہ علاقے میں زیادہ تر غیر قانونی کانکنی کی ریت ڈھونے کے لئے بھینسا بگی کا استعمال کیا جاتا ہے تو پولس کو لگا کہ ریاض کی بھینسا بگی بھی اس میں شامل ہے۔ پولس افسر نے اپنے دفاع میں کہا کہ پولس ٹیم ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور دیگر جرائم میں فرق نہیں کر پائی اور تعزیرات ہند کی دفعہ کی جگہ موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت چالان کاٹ دیا۔

Published: 17 Sep 2019, 10:10 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 17 Sep 2019, 10:10 AM IST