قومی خبریں

یو پی بی جے پی کے صدر مہندر پانڈے کی بہو تھامیں گی کانگریس کا ہاتھ!

جے پی کے ریاستی صدر مہندر پانڈے کی بہو امرتا پانڈے نے کہا کہ ہمارا کانگریس پارٹی سے پرانا تعلق رہا ہے، ایسے میں جب پرینکا گاندھی سیاست میں آ گئی ہیں تو ہم نے بھی کانگریس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی بدھ کو گنگا یاترا کے ذریعے پی ایم مودی کے پارلیمانی حلقہ وارانسی پہنچے گیں، لیکن اس سے پہلے ہی یوپی میں پرینکا گاندھی کے اثرات نظر آنے لگے ہیں، یوپی میں بی جے پی کو مسلسل ایک کے بعد ایک جھٹکے لگ رہے ہیں، لیکن اس بار بی جے پی کو بڑا دھچکا لگنے والا ہے، خبروں کے مطابق بی جے پی کے ریاستی صدر مہندرناتھ پانڈے کی بہو امرتا پانڈے نے پرینکا گاندھی کی موجودگی میں بدھ کو کانگریس کا ہاتھ تھامنے کا فیصلہ کیا ہے، بتا دیں کہ امرتا پانڈے مہندرناتھ پانڈے کے بھائی جتیندرناتھ پانڈے کی بہو ہیں۔

خبروں کے مطابق امرتا پانڈے نے کانگریس میں شامل ہونے کا فیصلہ لینے کے بعد کہا، "ہمارا گاندھی خاندان اور کانگریس پارٹی سے پرانا تعلق رہا ہے، ایسے میں جب پرینکا گاندھی سیاست میں آ گئی ہیں تو ہم نے بھی کانگریس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے"۔

Published: 19 Mar 2019, 6:10 PM IST

اس دوران انہوں نے مودی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ آنے والا دور نریندر مودی کا نہیں بلکہ کانگریس کا ہے، انہوں نے مزید کہا، "بی جے پی نے تمام طبقے کے لوگوں کو ٹھگنے کا کام کیا ہے، اس حکومت میں نوجوان، کسان اور تاجر سب پریشان ہے"۔ الیکشن لڑنے کے سوال پر امرتا پانڈے نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی کا جو بھی فیصلہ ہو گا اسے ہم قبول کریں گے۔ لیکن اب میرا مقصد کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے ساتھ مل کر کام کرنے کا ہے۔

بتا دیں کہ پرینکا گاندھی ان دنوں پوروانچل کے دورے پر ہیں، گزشتہ روز پیر سے انہوں نے پرياگ راج سے وارانسی تک گنگا یاترا کی شروعات کی ہے، پرینکا گاندھی بزریعہ گنگا بدھ کو کاشی پہنچے گیں۔

غور طلب ہے کہ پہلے مرحلے میں ووٹنگ 11 اپریل کو، دوسرے مرحلے میں پولنگ 18 اپریل کو، تیسرے مرحلے میں 23 اپریل کو، چوتھے مرحلے میں 29 اپریل کو، پانچویں مرحلے میں 6 مئی کو، چھٹے مرحلے میں 12 مئی کو اور ساتویں اور آخری مرحلے میں 19 مئی کو ہونی ہے، ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو ہوگی۔

Published: 19 Mar 2019, 6:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 19 Mar 2019, 6:10 PM IST