فائل تصویر آئی اے این ایس
فلمی دنیا سے سیاست میں آنے والے سریش گوپی نے ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "قبائلی بہبود میں حقیقی ترقی اسی وقت ممکن ہوگی جب وزارت کی ذمہ داری 'اونچی ذات' کے رہنما لیں گے۔ مرکزی وزیر کے بیان کے بعد اس کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ بیان نیک نیتی سے دیا ہے، انہوں نے کہا کہ میرے تبصرے کو اچھے طریقے سے قبول نہیں کیا گیا، اگر یہ وضاحت غیر تسلی بخش ہے تو میں اپنا تبصرہ واپس لے لیتا ہوں۔
Published: undefined
سریش گوپی نے واضح کیا کہ ان کا ارادہ امتیازی سلوک کو ختم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کسی کو اچھا یا برا نہیں کہا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد صرف اس روایت کو توڑنا تھا۔ ایک رہنما کے طور پر، قبائلی برادری کی فلاح و بہبود ہمیشہ ان کی ترجیح رہی ہے۔
Published: undefined
مرکزی وزیر سریش گوپی نے کہا تھا کہ "یہ ہمارے ملک میں قبائلی برادری سے آنے والے کسی شخص کو ہی قبائلی امور کا وزیر بنایا جا سکتا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا،" یہ میرا خواب ہے کہ قبائلی کے علاوہ کوئی اور برادری سے تعلق رکھنے واے شخص کو قبائلی امور کا وزیر بنایا جاسکتا ہے۔ ذمہ داری کسی برہمن یا نائیڈو کو سونپی جائےاور اس سے اہم تبدیلی آئے گی۔ اسی طرح قبائلی رہنماؤں کو آگے کی کمیونٹیز کی فلاح و بہبود کے لیے محکمے دیے جائیں۔‘‘
Published: undefined
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ریاستی سکریٹری بنئے وشوام نے گوپی پر حملہ کیا، انہیں بیان کو 'چار ذات کے نظام' کا پرچار کرنے والا قرار دیا اور انہیں مرکزی کابینہ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ وشوام نے مرکزی وزیر مملکت جارج کورین کے استعفیٰ کا بھی مطالبہ کیا اور ان پر وفاقی اصولوں کو نظر انداز کرنے اور کیرالہ کی توہین کرنے کا الزام لگایا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ کورین نے ہفتہ کو کہا تھا کہ ریاست کو مرکز سے زیادہ فنڈ حاصل کرنے کے لیے تعلیم، انفراسٹرکچر اور سماجی بہبود میں خود کو پسماندہ قرار دینا چاہیے۔ وشوام نے صدر سے اس معاملے کو سنجیدگی سے لینے کی اپیل کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined