تصویر بشکریہ آئی اے این ایس
بارش کی وجہ سے گروگرام میں کئی بڑی سڑکوں پر طویل جام رہا، جس کی وجہ سے لوگوں کو اپنی منزل تک پہنچنے میں کئی گھنٹے کی تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ دہلی جے پور ہائی وے پرافکوچوک پر زبردست جام تھا۔ پیک اوقات یعنی جس وقت سب سے زیادہ ٹریفک رہتا ہے اس وقت مسلسل بارش کی وجہ سے کافی طویل جام ہوگیا۔ سینکڑوں گاڑیاں ایک جگہ کھڑی نظر آئیں یا بہت آہستہ چلتی نظر آئیں۔
Published: undefined
بارش سے لوگوں کو گرمی سے راحت ملی ہے۔ لیکن وہ ٹریفک کے نظام سے پریشان ہو گئے۔ کئی علاقوں میں سڑکیں چار فٹ تک پانی سے بھر گئیں۔ ہفتے کے پہلے دن یعنی پیر کو عموماً افکوچوک پر گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔ آدھے گھنٹے کے سفر میں لوگوں کو تین سے چار گھنٹے لگ گئے۔ دہلی سے گروگرام کے راستے میں بہت بڑا جام تھا۔ لوگ گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے رہے۔
Published: undefined
بارش کی وجہ سے گروگرام شہر کی حالت ابتر ہوگئی ہے۔ شام سے ہی افکو چوک ہی نہیں شہر کی بیشتر سڑکیں جام ہوگئیں۔ انتظامیہ نے شدید بارش کے درمیان ایڈوائزری جاری کی ہے۔ ڈی سی اور ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین اجے کمار نے اسکولوں اور کارپوریٹ دفاتر کو آن لائن انتظامات کرنے کا مشورہ دیا۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ پیر کی سہ پہر 3 بجے سے شام 7 بجے تک 100 ملی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی۔ منگل کے لیے موسلا دھار بارش کے لیے اورنج ایلرٹ جاری کیا گیا ہے۔
Published: undefined
کانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا نے مہاجم کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر کرکے بی جے پی حکومت پر حملہ کیا ہے، انہوں نے لکھا، '2 گھنٹے کی بارش کا مطلب ہے گروگرام میں 20 کلومیٹر جام'۔انہوں نے کہا کہوزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی ریاستی سڑکوں پر نہیں بلکہ ریاستی ہیلی کاپٹر میں سفر کرتے ہیں۔ اس کی وجہ سے یہ ہے گڑگاؤں میں ہائی وے کا ’’ہیلی کاپٹر شاٹ‘‘ ۔ یہ بی جے پی کا 'ٹرپل انجن ماڈل' ہے۔‘
Published: undefined
شہری کانگریس کے صدر پنکج دوار نے بھی حکومت پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا، 'گروگرام کا نام بدل کر تا لاب گرام رکھنے کی ضرورت ہے۔ پورا شہر ڈوب گیا ہے۔ ایک گھنٹے سے بھی پانی نہیں نکلا۔ حکومت کتنا لوٹے گی؟ اس حکومت کا نام تاریخ میں سب سے زیادہ بدعنوانی کرنے والوں میں ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined