قومی خبریں

کرایہ بڑھنے کے بعد 3 لاکھ مسافروں نے دہلی میٹرو کو خیر باد کہا

ستمبرماہ میں میٹرو سے سفر کرنے والوں کی تعداد تقریباً 27.4 لاکھ تھی جو کہ اب 11 فیصد کی کمی کے سبب 24.2 لاکھ پر پہنچ گئی ہے۔

تصویر بذریعہ سوشل میڈیا
تصویر بذریعہ سوشل میڈیا فائل فوٹو دہلی میٹرو

نئی دہلی: دہلی میٹرو کارپوریشن کے ذریعہ اکتوبر ماہ میں میٹرو کا کرایہ بڑھائے جانے کے بعد بڑی تعداد میں لوگوں نے اس پر سفر کرنا چھوڑ دیا ہے۔ اس بات کا پتہ اس آر ٹی آئی کے جواب سے چلا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ سفر کرنے والے تقریباً 3 لاکھ لوگوں نے دہلی میٹرو کو خیر باد کہہ دیا ہے۔ اس جواب میں وضاحت کی گئی ہے کہ ستمبر میں میٹرو سے سفر کرنے والی سواریوں کی تعداد تقریباً 27.4 لاکھ تھی جو کرایہ بڑھنے کے بعد سے 11 فیصد کی کمی کے سبب 24.2 لاکھ پر پہنچ گئی ہے۔

دراصل پی ٹی آئی کی جانب سے ایک آر ٹی آئی داخل کی گئی تھی جس کے جواب میں یہ اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق دہلی میٹرو کی سب سے مصروف بلو لائن پر تقریباً 30 لاکھ لوگوں نے میٹرو میں سفر کرنا بند کر دیا ہے۔ دوسری طرف پیلی لائن کی سواریوں میں بھی تقریباً 19 لاکھ سواریوں کی کمی درج کی گئی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دہلی میٹرو میں ہمیشہ سواریوں کی تعداد میں اضافہ ہی ہوتا رہا ہے اور پچھلے کئی سالوں میں پہلی بار مسافروں میں اس قدر کمی درج کی گئی ہے۔

حالانکہ میٹرو کا کرایہ بڑھائے جانے کے بعد عوام میں ناراضگی دیکھی گئی تھی اور حکومت دہلی نے بھی اس کی پرزور مخالفت کرنے کے ساتھ ساتھ کرایہ میں تخفیف کرنے کی گزارش کی تھی لیکن ذمہ داران نےاس طرف کوئی توجہ نہیں دی۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ 10 اکتوبر کو کرایہ میں اضافہ کیے جانے کے بعد پانچ کلو میٹر سے زیادہ کا سفر طے کرنے والا ہر شخص متاثر ہوا اور اس نے سفر کے دوسرے ذرائع کا انتخاب کر لیا۔

قابل ذکر ہے کہ دہلی میٹرو کا کرایہ دنیا کے بڑے شہروں میں میٹرو کرایہ کے مقابلے کافی زیادہ ہیں۔ بیجنگ، نیویارک اور پیرس جیسے شہروں میں میٹرو کرایہ سے دہلی میٹرو کا کرایہ تقریباً تین گنا زیادہ ہے۔ اسی کے مدنظر دہلی حکومت نے ڈی ایم آر سی سے کرایہ کم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انوائرنمنٹل پولوشن کنٹرول اتھارٹی (ای پی سی اے) نے بھی کرایہ میں تخفیف کی گزارش کی تھی تاکہ لوگ اپنی گاڑیوں کی جگہ میٹرو سے ہی سفر کریں اور ماحولیات کی آلودگی میں کمی آ سکے۔ لیکن ڈی ایم آر سی نے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی۔ نتیجۂ کار مسافروں نے میٹرو کی جگہ موٹر سائیکل، کار یا بس جیسے دوسرے ذرائع کا استعمال شروع کر دیا ہے۔

Published: undefined

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined