جے رام رمیش / INCIndia@
امریکہ کے ذریعہ پاکستان کو ’ریتھیون میزائل‘ دیے جانے کی خبر پر کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اس تعلق سے سخت بیان دیا ہے جس میں امریکہ اور پاکستان کے درمیان ہوئی ملٹری ڈیل کو مودی حکومت کی سفارتی ناکامی ٹھہرایا ہے۔ امریکہ کی طرف سے پاکستان کو ریتھیون کی ایئر ٹو ایئر میزائلیں سپلائی کیے جانے کی خبر پر انھوں نے سوال کیا کہ ہندوستان کے لیے ’سفارتی جھٹکے‘ کتنی تیزی سے بڑھتے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
جئے رام رمیش یہ بیان سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر دیا ہے۔ اس میں انھوں نے کہا ہے کہ امریکی ’ڈپارٹمنٹ آف وار‘ (امریکی صدر ٹرمپ کی حکومت سے پہلے اسے ڈپارٹمنٹ آف ڈیفنس کہا جاتا تھا) نے گزشتہ 7 مئی 2025 کو پبلک نوٹیفکیشن جاری کی۔ اس کے مطابق ریتھیون کمپنی کی طرف سے بنائی جانے والی ایڈوانس میڈیم رینج ایئر ٹو ایئر میزائلیں کناڈا، تائیوان، پولینڈ، سویڈن، جاپان، جرمنی، برطانیہ، اٹلی، آسٹریلیا جیسے دوست ممالک کو دی جانی تھیں۔ حالانکہ اب پاکستان بھی اس فہرست میں شامل ہو گیا ہے۔
Published: undefined
کانگریس جنرل سکریٹری کا کہنا ہے کہ 30 ستمبر کو جاری تازہ نوٹیفکیشن میں پاکستان، سعودی عرب، قطر، عمان، ترکیہ اور اسرائیلی جیسے ممالک کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں۔ انھوں نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’دیکھیے، سفارتی ماحول کتنی جلد بدلتا ہے اور سفارتی جھٹکے کتنی تیزی سے بڑھتے ہیں۔‘‘ جئے رام رمیش نے دونوں امریکی نوٹیفکیشن کی کاپی بھی شیئر کی ہے اور کہا ہے کہ ’’یہ ہندوستان کی خارجہ پالیسی کی ناکامی کی طرف اشارہ ہے۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ پاکستان سے شائع ہونے والے اخبار ’ایکسپریس ٹریبیون‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ اور پاکستان کے درمیان اسلحوں سے متعلق ہوئے اس نئے معاہدہ کے مطابق اے آئی ایم-120 میزائلوں کی سپلائی کی جائے گی۔ اس معاہدہ میں برطانیہ، جرمنی، فن لینڈ، آسٹریلیا، رومانیہ، قطر، عمان، کوریا، گریس، سوئٹزرلینڈ، جاپان، اسرائیل اور کئی دیگر ممالک کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق میزائلوں کی فراہمی سے متعلق سبھی عمل 2030 تک انجام پا جائے گا۔ اس طرح کی خبریں سامنے آنے کے بعد کانگریس نے الزام عائد کیا ہے کہ مودی حکومت کی خارجہ پالیسی میں لگاتار گراوٹ آ رہی ہے اور ہندوستان-امریکہ تعلقات کی مضبوطی کے باوجود پاکستان کو خطرناک امریکی اسلحوں کی فروخت ہندوستان کےل یے ایک سنگین سفارتی جھٹکا ہے۔
Published: undefined