قومی خبریں

’تنقید کے رد عمل میں یہ رویہ ٹھیک نہیں‘، مشہور گلوکارہ نیہا سنگھ راٹھوڑ اپنا فیس بک اکاؤنٹ بند ہونے سے ناراض

نیہا سنگھ راٹھوڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ بدھ کی شام سے ان کے فیس بک اکاؤنٹ پر ماس رپورٹنگ کی جا رہی تھی، وہ مزید کہتی ہیں کہ تنقید کے رد عمل میں یہ رویہ ٹھیک نہیں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر ویڈیو گریب</p></div>

تصویر ویڈیو گریب

 

’یوپی میں کا با‘ گانا سے بے پناہ شہرت حاصل کرنے والی گلوکارہ نیہا سنگھ راٹھوڑ کے سامنے اب ایک نئی پریشانی کھڑی ہو گئی ہے۔ ان کے فیس بک اکاؤنٹ کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے جس پر نیہا سنگھ راٹھوڑ نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ کچھ ہفتوں سے ان کے فیس بک اکاؤنٹ کو ہیک کرنے کی کوشش ہو رہی تھی۔ بدھ کی شام سے ان کے فیس بک اکاؤنٹ پر ماس رپورٹنگ کی جا رہی تھی جس کے سبب اکاؤنٹ عارضی طور پر بند ہو گیا۔ وہ مزید کہتی ہیں کہ تنقید کے رد عمل میں یہ رویہ ٹھیک نہیں ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ نیہا سنگھ راٹھوڑ گزشتہ کچھ دنوں سے لگاتار سرخیوں میں ہیں۔ کانپور آتش زدگی واقعہ کے بعد سے انھیں کچھ الگ طرح کی ہی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دراصل کانپور پولیس کی کارروائی کے دوران ماں اور بیٹی کی جل کر موت ہو گئی تھی۔ اس کے بعد نیہا سنگھ راٹھوڑ نے اپنے گانے کے ذریعہ بی جے پی حکومت پر خوب حملہ کیا تھا اور کچھ سوال پوچھے تھے۔ بعد ازاں نیہا کو یوپی پولیس نے نوٹس بھیجا تھا اور پولیس ان کے گھر بھی پہنچی تھی۔ اس کی ویڈیو گلوکارہ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے شیئر بھی کی تھی۔

Published: undefined

جب یوپی پولیس نے نیہا سنگھ راٹھوڑ کو نوٹس بھیجا تھا تو کئی سیاسی لیڈران ان کی حمایت میں سامنے آئے تھے۔ سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس مارکنڈے کاٹجو نے بھی نیہا کی حمایت میں اپنی بات رکھی تھی۔ اس پر نیہا نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’سپریم کورٹ کے سابق جج محترم مارکنڈے کاٹجو نے اتر پردیش پولیس کی طرف سے مجھے بھیجے گئے نوٹس کو غیر قانونی بتایا ہے اور مجھے یقین دلایا ہے کہ ہندوستان کی عدلیہ انصاف کے حق میں میرے ساتھ کھڑی ہے۔‘‘ ساتھ ہی نیہا نے یہ بھی کہا تھا کہ ’’جس تکلیف کو میں اور میرا کنبہ برداشت کر رہا ہے، اس کی ذمہ داری کون لے گا؟‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined