قومی خبریں

ایس بی آئی نے کورونا کی تیسری لہر کو اس وبا کے خاتمہ کی شروعات قرار دیا

ایس بی آئی ریسرچ کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق ایس بی آئی کا بزنس انڈیکس اس سال 10 جنوری کو 109 تھا جو 17 جنوری کو کم ہو کر 101 رہ گیا ہے، یہ گزشتہ سال 15 نومبر کے بعد سب سے کم سطح ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی PAPPI SHARMA

نئی دہلی: ملک کے سب سے بڑے تجارتی بینک اسٹیٹ بینک (ایس بی آئی) کی ریسرچ ایڈوائزری یونٹ ایس بی آئی ریسرچ نے ٹیکہ کاری کی تیز رفتار کی وجہ سے کورونا انفیکشن کی تیسری لہر کو اس کے خاتمے کی شروعات قرار دیا اور کہا کہ اومیکرون کے پھیلنے سے گزشتہ ایک ہفتے میں ہندوستان کی کاروباری سرگرمیوں میں معمولی کمی درج کی گئی ہے۔

Published: undefined

ایس بی آئی ریسرچ کی جانب سے منگل کو جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں 29 دسمبر 2021 سے کورونا انفیکشن کے کیسز بڑھنے لگے۔ پیرتک روزانہ رپورٹ ہونے والے نئے کیسز کی تعداد 238938 رہی، جس سے ایکٹوکیسز کی تعداد 1656341 تک پہنچ گئی ہے، لیکن یہ بات قابل غور ہے کہ ہندوستان نے اپنی مستحقین آبادی کے 64 فیصد کی مکمل ٹیکہ کاری کر دی ہے۔ ساتھ ہی 89 فیصد آبادی نے ویکسین کی کم از کم ایک خوراک لگوا لی ہے۔ اس وقت ٹیکہ کاری کی سات دنوں کی اوسط تقریباً 70 لاکھ ہے۔

Published: undefined

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا کی تیسری لہر سے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ملک کی کاروباری سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔ ایس بی آئی کا بزنس انڈیکس اس سال 10 جنوری کو 109 تھا جو 17 جنوری کو کم ہو کر 101 رہ گیا ہے۔ یہ گزشتہ سال 15 نومبر کے بعد سب سے کم سطح ہے۔ اس لہر کے پھیلاؤ کی وجہ سے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران سبزیوں کی درآمد، محصولات کی وصولی اور سیب کی درآمد کا انڈیکس بھی گر گیا ہے۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق ملک میں 15 سے 18 سال کی عمر کے 3.45 کروڑ نوجوانوں کو کورونا کا ٹیکہ لگایا ہے جبکہ 44 لاکھ لوگوں کو بوسٹر ڈوز دی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ جنوری 2022 میں کل ٹیکہ کاری میں دیہی ٹیکہ کاری کا حصہ بڑھ کر 83 فیصد ہو گیا، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ موجودہ لہر میں دیہی آبادی کو کافی حد تک محفوظ کیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined