قومی خبریں

الیکشن کمیشن کو ووٹر لسٹ سے حذف 47 لاکھ ناموں کا بریک اَپ دینا چاہیے، بتانا چاہیے کہ اس میں کتنے مردہ ہیں: کانگریس

منیش تیواری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو بہار کے ووٹر لسٹ سے ہٹائے گئے 47 لاکھ ناموں کا بریک اَپ دینا چاہیے اور بتانا چاہیے کہ اس فہرست میں کتنے لوگ مردہ ہیں اور کتنے لوگ دوسری ریاستوں میں چلے گئے ہیں۔

منیش تیواری
منیش تیواری یو این آئی

الیکشن کمیشن نے بہار میں ایس آئی آر کا عمل مکمل ہونے کے بعد 30 ستمبر کو حتمی ووٹر لسٹ جاری کر دی۔ اس میں مجموعی طور پر 7.42 کروڑ ووٹرس شامل ہیں۔ اس ووٹر لسٹ سے تقریباً 47 لاکھ ووٹرس کے نام حذف کر دیے گئے ہیں۔ ووٹر لسٹ میں حذف کردہ ناموں پر اب سیاسی ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔ کانگریس لیڈر منیش تیواری نے سوشل میڈیا کے ذریعہ الیکشن کمیشن سے سوال کیا ہے کہ بہار کی حتمی ووٹر لسٹ سے حذف کیے گئے 47 لاکھ ووٹرس کون ہیں؟

Published: undefined

کانگریس لیڈر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو ووٹر لسٹ سے حذف کیے گئے 47 لاکھ ناموں کا بریک اَپ دینا چاہیے۔ الیکشن کمیشن کو بتانا چاہیے کہ اس لسٹ میں شامل کتنے لوگ مردہ ہیں اور کتنے لوگ دوسری ریاستوں میں چلے گئے ہیں۔ منیش تیواری نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن کو عوام کا بھروسہ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے یہ کرنا ضروری ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ بہار کی ووٹر لسٹ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ جاری اس تازہ ووٹر لسٹ میں 47 لاکھ ووٹرس کا نام ہٹائے جانے کے ساتھ ساتھ تقریباً 21 لاکھ اہل ووٹرس کا نام جوڑا بھی گیا ہے۔ اس کے بعد ہی ووٹرس کی مجموعی تعداد 7.42 کروڑ ہوئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے ایس آئی آر کا عمل 24 جون کو شروع کیا تھا جو 30 ستمبر تک چلا، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے حتمی ووٹر لسٹ اپنی ویب سائٹ پر اپلوڈ کر دی۔

Published: undefined

بڑی تعداد میں ووٹرس کے نام حذف کیے جانے کے بعد اپوزیشن پارٹیوں نے الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ اس ووٹر لسٹ سے غریبوں اور خواتین کے نام ہٹائے گئے ہیں، انھیں حق رائے دہی سے محروم کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے الیکشن کمیشن و بی جے پی کے درمیان سانٹھ گانٹھ کا بھی الزام عائد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن بی جے پی کے اشاروں پر کام کرتی ہے اور بی جے پی کے کہنے پر انھوں نے بہار میں ایس آئی آر کیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined