قومی خبریں

کورونا بحران میں کم عمری شادی اور بچوں کی اسمگلنگ کے واقعات میں اضافہ

اننیا چکرورتی نے کہا کہ ٹاسک فورس نے مقامی اداروں کی مدد سے بڑے پیمانے پر خواتین اور بچوں کے اسمگلنگ کرنے والے گروہ کا پردہ فاش کیا ہے۔ بچوں کی گمشدگی سے متعلق کمیونٹی سطح پر بیداری مہم چلائی گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کولکاتا: مغربی بنگال چائلڈ کمیشن نے کورونا وائرس بحران کے اس دور میں بچوں کی اسمگلنگ اور کم عمری میں شادی کے واقعات میں اضافے کے پیش نظر ایک علاحدہ سیل قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے ذریعہ مقامی انتظامیہ سے بہتر کوآرڈی نیشن قائم کرکے اس طرح کے واقعات پر روک لگائی جاسکے گی۔

Published: undefined

کمیشن کی چیئر پرسن اننیا چکرورتی نے کہا کہ کورونا وائرس کے اس بحران میں اسمگلنگ کے شکار بچے اور دماغی طور پر متاثر بچوں کی مدد کے لئے یہ نیا سیل قائم کیا گیا ہے، جس میں غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندے شامل ہوں گے اور اس کے ممبران انتظامیہ کی مدد سے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیل موجود صورت حال میں پریشانیوں کا سامنا کر رہے بچوں کی مد د کریں گے اور ان کے بہتر مستقبل کے لئے اقدامات کریں گے۔

Published: undefined

چکرورتی نے کہا کہ جون میں ہی ایک ہیلپ لائن بنائی گئی ہے جس میں بچوں کی اسمگلنگ اور کم عمری میں شادی سے متعلق شکایات کی جاسکتی تھیں۔ اس کام کے لئے ہم غیر سرکاری تنظیموں کی مدد بھی لے رہے ہیں اور ان کی مدد سے ہی ایسے بچوں کی شناخت کرتے ہیں۔

Published: undefined

چکرورتی نے کہا کہ یہ اقدامات مرکز ی حکومت کے ہدایات پر نہیں اٹھائے گئے ہیں۔ مرکزی حکومت نے 6 جولائی کو ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے کہا تھا کہ بچوں کی اسمگلنگ روکنے اور بچوں کی گمشدگی سے متعلق بیداری عامہ پیدا کرنے کی سمت میں مقامی لوگوں کی مدد سے کام کریں اور بچوں کو بازیافت کیا جائے۔ چکرورتی نے کہا کہ مغربی بنگال چائلڈ کمیشن نے بہت پہلے ہی ٹاسک فورسیس کی تشکیل کردی تھی جس کا کام اسمگلنگ کو روکنا تھا۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ٹاسک فورس نے مقامی اداروں کی مدد سے بڑے پیمانے پر خواتین اور بچوں کے اسمگلنگ کرنے والے گروہ کا پردہ فاش کیا ہے۔ بچوں کی گمشدگی سے متعلق کمیونٹی سطح پر بیداری مہم چلائی گئی ہے۔

Published: undefined

ماہ جون میں کم عمری میں شادی کے 22 کیس درج کیے ہیں۔ اس کے علاوہ 20 مارچ سے 14اپریل تک کم عمری میں شادی کے 141کیس درج کیے گئت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی این جی اوز کی مدد سے کم عمری میں شادی پر روک لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ 15اپریل سے مئی کے اواخر تک کم عمری میں شادی کے 357 معاملے سامنے آئے جس میں سے 90 فیصد شادیوں کو روک دیا گیا ہے۔

Published: undefined

کمیشن نے کہا کہ لاک ڈاؤن اور امفان طوفان کی وجہ سے لوگوں کی معیشت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔روزگار کے مواقع ختم ہوئے ہیں اس کی وجہ سے بچوں کی خرید وفروخت کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ایسے میں کمیشن کا کام کافی بڑھ گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined