قومی خبریں

مصنوعی تالاب میں ’مورتی وِسرجن‘ کا مطالبہ کرنے والی عرضی پر الٰہ آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ رکھا محفوظ

عرضی دہندہ وکیل نے کہا کہ مورتی وِسرجن مذہبی روایت اور دیوی بھکتوں کے ذریعہ ’شانتی جل‘ کے لیے جانے سے متعلق ہے، کسی بھی حالت میں مورتی وِسرجن گاؤں کے گندے تالاب میں نہیں کیا جانا چاہیے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

پریاگ راج کے سنگم والے علاقہ میں گنگا کنارے مصنوعی تالاب بنا کر مورتی وِسرجن یعنی مورتی بہانے کا مطالبہ کرنے والی مفاد عامہ عرضی پر الٰہ آباد ہائی کورٹ میں آج سماعت مکمل ہو گئی۔ الٰہ آباد ہائی کورٹ نے اس معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ جلد ہی اس سلسلے میں فیصلہ سنایا جائے گا اور علاقے میں پیدا عجیب و غریب صورت حال سے لوگوں کو نجات ملے گی۔

Published: undefined

دراصل بنگالی ویلفیئر ایسو سی ایشن کے سربراہ پی کے رائے اور دیگر کی طرف سے یہ مفاد عامہ عرضی داخل کی گئی ہے۔ اس عرضی پر چیف جسٹس راجیش بندل اور جسٹس جے جے منیر کی ڈویژن بنچ نے سماعت کی۔ عرضی دہندہ وکیل وی سی شریواستو نے مورتی وِسرجن کے سلسلے میں قبل میں ہائی کورٹ کے ذریعہ جاری حکم کی جانکاری دی۔ عدالت میں انھوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ حالانکہ عدالت کا حکم ضلع انتظامیہ کے لیے قابل عمل ہے۔

Published: undefined

عرضی دہندہ وکیل نے کہا کہ مورتی وِسرجن مذہبی روایت اور دیوی بھکتوں کے ذریعہ ’شانتی جل‘ کے لیے جانے سے متعلق ہے۔ کسی بھی حالت میں مورتی وِسرجن گاؤں کے گندے تالاب میں نہیں کی جانی چاہیے۔ ضلع انتظامیہ شہر سے 15 کلومیٹر دور قدرتی تالاب میں مورتی وِسرجن کرا رہا ہے جو کہ سینکڑوں سال قدیم ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ تالاب کا پانی گندہ ہے اس لیے عرضی دہندہ کا کہنا ہے کہ اس تالاب میں مورتیوں کا وِسرجن مذہبی جذبات کے موافق نہیں ہے اور نہ ہی وہاں وِسرجن کا عمل کیا جانا چاہیے۔ دلیل دی گئی ہے کہ انتظامیہ کہہ رہی ہے وہ گنگا کے کنارے ہے اور وہاں گنگا کا پانی لے جایا جا رہا ہے۔ جب کہ گنگا وہاں سے کافی دور ہے۔ اس لیے گزشتہ سالوں کی طرح گنگا کے کنارے والی سڑک پر مصنوعی تالاب بنا کر مورتیوں کا وِسرجن کیا جائے۔ جواب میں سرکاری وکیل کے ذریعہ کہا گیا ہے کہ پشتہ کے نیچے کی زمین فوج کی ہے۔ انداوا کا تالاب گنگا کے کنارے ہے اور مورتی وِسرجن کی تیاری ضلع انتظامیہ نے کر لی ہے۔ یہاں یہ بات بھی توجہ رکھنے والی ہے کہ 5 اکتوبر کو مورتی وِسرجن ہونا ہے، اس لیے عجیب و غریب حالات پیدا ہو چکے ہیں۔ اب عدالت کے فیصلے پر سبھی کی نگاہیں مرکوز ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined