2026 تک پورے ملک میں نافذ ہوگا مصنوعی ذہانت پر مبنی ’ڈیجیٹل ٹول کلیکشن سسٹم‘: نتن گڈکری

نتن گڈکری کا کہنا ہے کہ ’’حکومت کا مقصد ٹول پلازہ پر انتظار کا وقت صفر منٹ کرنا ہے۔ اس سے سسٹم زیادہ شفاف بنے گا اور کسی بھی طرح کی ٹول چوری پر روک لگے گی۔‘‘

نتن گڈکری / آئی اے این ایس
i
user

قومی آواز بیورو

ملک کے ہائیوے سفر میں بڑی تبدیلی آنے والی ہے۔ مرکزی وزیر برائے سڑک ٹرانسپورٹ نتن گڈکری نے اعلان کیا ہے کہ 2026 کے اخیر تک پورے ہندوستان میں اے آئی پر مبنی ’ڈیجیٹل ٹول کلیکشن سسٹم‘ نافذ کر دیا جائے گا۔ اس کے بعد ٹول پلازہ پر گاڑیوں کو رکنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ ملٹی لین فری فلو (ایم ایل ایف ایف) سسٹم سے سفر میں کافی تیزی آئے گی، ایندھن کی بچت ہوگی اور حکومت کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا۔ واضح رہے کہ اس سسٹم میں گاڑیاں 80 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی رفتار سے بھی ٹول سے گزر سکیں گی۔ اس سے جام اور بلا وجہ کی رکاوٹیں بالکل ختم ہو سکتی ہیں۔

ملٹی لین فری فلو یعنی ایم ایل ایف ایف ایک جدید ٹول تکنیک ہے، جس میں گاڑیاں رکے بغیر اپنی رفتار سے ٹول سے گزر سکتی ہیں۔ نتن گڈکری کے مطابق ’فاسٹیگ‘ کے بعد ٹول پر رکنے کا وقت 60 سیکنڈ سے کم ہوا تھا، لیکن ملٹی لین فری فلو کے بعد یہ وقت پوری طرح ختم ہو جائے گا۔ نیا ٹول سسٹم مکمل طور سے اے آئی پر مبنی ہوگا اور اس میں سیٹلائٹ کے ذریعہ نمبر پلیٹ کی شناخت کی جائے گی۔ اے آئی، فاسٹیگ اور آٹومیٹک نمبر پلیٹ ریکوگنیشن کو ملا کر ٹول وصولی کی جائے گی۔ گڈکری نے بتایا کہ ’’حکومت کا مقصد ٹول پلازہ پر انتظار کا وقت صفر منٹ کرنا ہے۔ اس سے سسٹم زیادہ شفاف بنے گا اور کسی بھی طرح کی ٹول چوری پر روک لگے گی۔‘‘


جدید ٹول تکنیک سے ملک کو سالانہ قریب 1500 کروڑ روپے کے ایندھن کی بچت ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی حکومت کی آمدنی میں تقریباً 6 ہزار کروڑ روپے کے اضافی اضافے کی امید ہے۔ گڈکری نے بتایا کہ فاسٹیگ نافذ ہونے سے پہلے ہی حکومت کی آمدنی 5 ہزار کروڑ روپے بڑھ چکی ہے۔ ایم ایل ایف ایف سسٹم سے یہ اعداد و شمار میں مزید اضافے کی امید ہے۔

مرکزی وزیر برائے سڑک ٹرانسپورٹ نتن گڈکری کا کہنا ہے کہ ملٹی لین فری فلو (ایم ایل ایف ایف) تکنیک کے نفاذ سے سفر کا وقت کافی کم ہوئے جائے گا اور لوگوں کو راحت ملے گی۔ حکومت کی پوری توجہ قومی شاہراہوں پر ہے نہ کہ ریاستی شاہراہوں یا سڑک کی شہروں پر۔ حکومت کا مقصد ہے کہ ایک شفاف اور بدعنوانی سے پاک ٹول سسٹم بنانا۔


دوسری جانب پارلیمنٹ احاطہ میں ایک ایسا معاملہ سامنے آیا ہے جو سرخیوں میں ہے۔ بات اس وقت کی ہے جب ’مکر دوار‘ سے نکل رہے مرکزی وزیر نتن گڈکری کے پاس ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی پہنچے۔ گڈکری کے پاس پہنچتے ہی کلیان بنرجی اپنے مزاحیہ انداز میں کہتے ہیں کہ ’’راج ناتھ سنگھ، وزیر اعظم، نتن جی اور دوسرے وزراء کے ذریعہ دراندازوں کو لے کر جو سوال اٹھائے جا رہے تھے، ایک بھی درانداز ملا کیا؟‘‘ اس پر گڈکری نے ہنستے ہوئے جواب دیا ’’آپ کو ذمہ داری دیتے ہیں دراندازوں کی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔