بہار: انتخاب سے قبل مردوں کے اکاؤنٹس میں پہنچنے والے 10-10 ہزار روپے کی وصولی آسان نہیں، افسران بے حال!
افسران نے بتایا کہ گاؤں کے جن مردوں کے بینک اکاؤنٹس میں 10 ہزار روپے جمع ہو گئے، ان میں سے کئی نے چھٹھ پوجا اور دیوالی کے دوران پیسے خرچ کر دیے، جبکہ کچھ نے بطخ اور بکریاں خرید لیں۔

بہار اسمبلی انتخاب میں گیم چینجر بنی ’وزیر اعلیٰ مہیلا یوجنا‘ میں ہوئی دھاندلی سرخیوں میں ہے۔ انتخاب کے دوران اس منصوبہ کے تحت کچھ مردوں کے اکاؤنٹس میں بھی 10-10 ہزار روپے بھیجنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اب افسران اسے غلطی بتا کر وصولی کی کوشش کر رہے ہیں، جس میں انھیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وہ رقم کی وصولی کے لیے بھاگ دوڑ کر رہے ہیں، لیکن کامیابی نہیں مل رہی ہے۔
دربھنگہ میں مردوں کے کئی اکاؤنٹس سامنے آئے ہیں، جہاں 10-10 ہزار روپے انتخاب سے عین قبل پہنچے تھے۔ اب وصولی میں دقتیں سامنے آ رہی ہیں۔ یہاں افسران خواتین کے لیے مختص منصوبہ کے تحت کچھ مردوں کے اکاؤنٹس میں مبینہ طور پر غلطی سے بھیجے گئے 10-10 ہزار روپے کی وصولی کرنے میں ناکام نظر آ رہے ہیں۔ افسران نے بتایا کہ جن دیہی مردوں کے بینک اکاؤنٹس میں 10 ہزار روپے جمع ہو گئے، ان میں سے کئی پہلے ہی یہ رقم خرچ کر چکے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ کچھ نے چھٹھ پوجا اور دیوالی کے دوران پیسے خرچ کیے، جبکہ کچھ نے بطخ اور بکریاں خرید لیں۔ اب وہ یا تو رقم لوٹانے میں ناکام ہیں، یا ایسا کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اسمبلی انتخاب سے قبل 26 ستمبر کو ’وزیر اعلیٰ مہیلا روزگار یوجنا‘ کی شروعات کی تھی، جس کے تحت تقریباً 1.40 کروڑ خواتین صنعت کاروں کے بینک اکاؤنٹس میں 10 ہزار روپے ٹرانسفر کیے گئے تھے۔ افسران نے بتایا کہ دربھنگہ ضلع کے جالے اسمبلی حلقہ کے اہیاری گاؤں میں ’تکنیکی خامی‘ کے سبب کچھ مردوں کے اکاؤنٹس میں غلطی سے یہ رقم جمع ہو گئی۔ جیویکا کے بلاک پروجیکٹ ڈائریکٹر نے کم از کم 3 مردوں کو نوٹس جاری کر ان کے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر ہوئے 10 ہزار روپے لوٹانے کو کہا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ان دیہی عوام کی شناخت ناگیندر رام، بلرام سہنی اور رام ساگر کمار کی شکل میں ہوئی ہے، جو معذور اور معاشی طور سے کمزور ہیں۔ ان لوگوں نے بتایا کہ کئی دیگر دیہی عوام کو بھی اسی طرح کے نوٹس ملے ہیں۔
بہار کے وزیر برائے دیہی ترقی شرون کمار نے بدھ کے روز اس معاملے میں کہا کہ ’’میں نے ’جیویکا‘ کے افسران سے کہا ہے کہ وہ ایسے کسی بھی ٹرانسفر کی تفصیلی رپورٹ جلد از جلد مجھے سونپیں۔ یہ فکر کا موضوع ہے۔‘‘ توجہ طلب ہے کہ ’جیویکا‘ ریاستی حکومت کے محکمہ دیہی ترقی کا منصوبہ ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس منصوبہ نے بہار اسمبلی انتخاب میں نتیش کمار کی واپسی میں بہت اہم کردار نبھایا ہے۔
بہرحال، غلطی سے 10 ہزار روپے کا رقم حاصل کرنے والے ناگیندر رام کا کہنا ہے کہ ’’میں نے اس رقم کے لیے درخواست نہیں کی تھی۔ حکومت نے خود 10 ہزار روپے میرے اکاؤنٹ میں بھیج دیا۔ میں معذور ہوں، اس لیے میں نے یہ پیسہ چھٹھ پوجا اور دیوالی میں خرچ کر دیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کچھ دیگر لوگوں نے بکری اور بطخ خریدی۔ اب ہمیں پیسے لوٹانے کے لیے نوٹس مل رہے ہیں۔ میں یہ رقم کہاں سے لاؤں؟ میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور افسران سے گزارش کرتا ہوں کہ ہمیں معاف کر دیا جائے اور یہ رقم واپس لینے سے چھوٹ دی جائے۔‘‘
اس طرح کے معاملوں نے سرکاری منصوبوں کے نفاذ اور ادائیگی نظام پر سنگین سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ اس معاملے میں دیہی عوام بھی شدید ناراض نظر آ رہے ہیں۔ اپوزیشن آر جے ڈی نے حال ہی میں الزام عائد کیا تھا کہ این ڈی اے نے اقتدار میں آنے اور ووٹ خریدنے کی جلدبازی میں خواتین کے ساتھ ساتھ کچھ مردوں کے اکاؤنٹس میں بھی 10 ہزار روپے ڈال دیے۔ اب یہ معاملہ افسران کے لیے پیچیدہ ہوتا نظر آ رہا ہے۔