’نتیش حکومت کی 10 ہزار روپے اسکیم ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی‘، آر جے ڈی نے الیکشن کمیشن کو لکھا خط
آر جے ڈی نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر نتیش حکومت کی 10 ہزار روپے کی اسکیم کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا۔ منوج جھا نے کہا کہ یہ اقدام آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو متاثر کرتا ہے

بہار میں اسمبلی انتخابات کے شیڈیول کا اعلان ہونے کے بعد اور ووٹنگ سے چند روز قبل ریاست کی نتیش حکومت پر 10 ہزار روپئے اسکیم کے ذریعہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس سلسلے میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر 17، 24 اور 31 اکتوبر کو’مکھیہ منتری مہیلا روزگار یوجنا‘ کے تحت خواتین کو فنڈز منتقل کرکے انتخابی ضابطہ اخلاق (ایم سی سی) کی خلاف ورزی کرنے کی شکایت کی ہے۔
الیکشن کمیشن کو لکھے گئے اپنے خط میں منوج جھا نے کہا ہے کہ میں 17،24 اور31 اکتوبر2025 کو مکھیہ منتری مہیلا روزگار یوجنا کے تحت مستفید ہونے والوں کو 10 ہزار روپے کی براہ راست رقم منتقل کرکے انتخابی ضابطہ اخلاق (ایم سی سی) کی صریح خلاف ورزی کے خلاف اپنا رسمی اور سخت احتجاج درج کرانے کے لیے یہ خط لکھ رہا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاوہ ازیں جیسا کہ منسلک شیڈول سے ظاہر ہوتا ہے، ادائیگی کے لیے اگلی مجوزہ تاریخ 7 نومبر ہے۔
راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) لیڈر نے کہا کہ یہ کارروائی ضابطہ اخلاق کے التزات کی دفعات کی واضح اور جان بوجھ کر خلاف ورزی ہے، جو بہار اسمبلی انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے بعد 6 اکتوبر کو نافذ ہوا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بہار حکومت کی مذکورہ بالا کارروائی انتخابی ضابطہ اخلاف کی متعدد دفعات کی خلاف ورزی کرتی ہے اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے آئینی مینڈیٹ کو کمزور کرتی ہے۔
آر جے ڈی لیڈر جھا نے کہا کہ اس مدت کے دوران اسکیم کے مستفیدین کو رقم کی تقسیم پر ضابطہ اخلاق کی دفعات کی خلاف ورزی کے بارے میں سنگین سوالات اٹھاتی ہے، خاص طور پر وہ جو ووٹروں کو متاثر کرنے والے مالی فوائد کے اعلان یا تقسیم پر پابندی لگاتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔