
کشمیر میں سب سے سرد ’چلہ کلاں‘ کے 40 دن شروع ہونے والے ہیں۔ ساتھ ہی ڈویژنل ایڈمنسٹریشن نے سری نگر میں ’پھیرن ڈے‘ کے انعقاد کی بھی شروعات کر دی ہے۔ یہ 2 روزہ نمائش جموں و کشمیر ہینڈلوم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے ذریعہ کشمیری ثقافت اور دستکاری کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا ہے۔ یہ نمائش کشمیر ہاٹ میں منعقد کی گئی ہے اور اس کا افتتاح کشمیر کے ڈویژنل کمشنر نے کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ’’اس کا مقصد سیاحتی سیزن آنے سے قبل کشمیری ثقافت اور دستکاری کو فروغ دینا ہے۔‘‘
Published: undefined
ڈویژنل کمشنر انشول گرگ نے کہا کہ ’’سب سے ٹھنڈا 40 روز کا دور اتوار (21 دسمبر) سے شروع ہو رہا ہے۔ ہم آنے والے سیاحتی سیزن کی بھی تیاری کر رہے ہیں۔ اس نمائش کے ذریعہ ہم کاریگروں کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں اور ساتھ ہی سردیوں میں سیاحوں کو کشمیر آنے کی دعوت دینا چاہتے ہیں۔‘‘ حالانکہ نمائش کا تھیم روایت کشمیری لباس ’پیرہن‘ ہے، لیکن نمائش میں شائقین کو راغب کرنے کے لیے روایتی کشمیری موسیقی بھی پیش کی گئی۔
Published: undefined
اس درمیان کشمیر میں ایک بار پھر شدید سردی کی لہر چھا گئی ہے۔ وادی کے زیادہ تر حصوں میں رات میں درجہ حرارت صفر سے نیچے چلا گیا ہے اور پلوامہ منفی 4 ڈگری سیلسیس کے ساتھ سب سے ٹھنڈا مقام رہا ہے۔ محکمہ موسمیات کے ایک افسر نے بتایا کہ وادی کے بیشتر مقامات پر رات کا درجہ حرارت ’فریزنگ پوائنٹ‘ سے نیچے گر گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ہفتے کے آغاز میں تھوڑی راحت کے بعد سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
Published: undefined
سری نگر میں کم از کم درجہ حرارت منفی 2.1 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جو کہ گزشتہ رات کے مقابلے میں تقریباً 2 ڈگری سیلسیس کی نمایاں گراوٹ ہے۔ شہر کا ایئرپورٹ اس سے بھی زیادہ ٹھنڈا تھا، جہاں درجہ حرارت منفی 3.4 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔ اب کشمیر اتوار (21 دسمبر) کو ’چلہ کلاں‘ کی شروعات کے لیے تیار ہے۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب سب سے زیادہ سردی ہوتی ہے اور برف باری کے امکانات سب سے زیادہ ہوتے ہیں۔ ’چلہ کلاں‘ سردیوں کا 40 دن کا شدید مشکل ترین دن ہوتا ہے جو 29 جنوری تک جاری رہتا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ اب تک کشمیر میں اس سیزن میں کوئی بڑی بارش نہیں ہوئی ہے، جس کی وجہ سے ندیاں، نالے اور چشمے خشک ہو گئے ہیں۔ طویل خشک موسم کے باعث کھانسی اور زکام جیسی بیماریاں بڑھ گئی ہیں۔ حالانکہ محکمہ موسمیات نے 21-20 دسمبر کو بارش کے امکان کی پیش گوئی کی ہے، جو ’چلہ کلاں‘ کی شروعات کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔ صبح سری نگر اور کئی دوسرے علاقوں، خاص طور پر دریاؤں کے قریب گھنی دھند چھائی رہی۔
Published: undefined
’کشمیر ویدر‘ کے ذریعہ جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق کشمیر کے بارہمولہ میں درجہ حرارت منفی 3.6 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ پامپور اور شوپیاں میں درجہ حرارت منفی 3.5 ڈگری سیلسیس رہا۔ کپواڑہ، اننت ناگ اور بانڈی پورہ میں کم از کم درجہ حرارت منفی 3 ڈگری سیلسیس کے قریب درج کیا گیا، جبکہ سیاحتی مقام پہلگام میں کم از کم درجہ حرارت منفی 2.6 ڈگری سیلسیس رہا۔ حالانہ گلمرگ 1 ڈگری سیلسیس کے ساتھ نسبتاً گرم رہا۔
Published: undefined
افسران کے مطابق لداخ میں بھی شدید سردی کا سلسلہ جاری ہے۔ لیہہ میں کم از کم درجہ حرارت منفی 4.6 ڈگری سیلسیس، کارگل میں منفی 4 ڈگری سیلسیس اور وادی نوبرا میں منفی 2.6 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ موسمیات نے شہریوں اور خاص طور سے اونچے علاقوں میں رہنے والوں کے لیے ایڈوائزری جاری کی ہے کہ وہ محتاط رہیں، کیونکہ سردی کی صورت حال برقرار ہے اور 20 تاریخ کی رات سے 22 تاریخ کی شام تک بھاری برف باری کی پیش گوئی کی گئی ہے، جس میں اتوار (21 دسمبر) کو سب سے زیادہ برف باری ہونے کی امید ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ’’بالائی علاقوں میں درمیانی سے بھاری برف باری کی امید ہے، جبکہ میدانی علاقوں میں ہلکی سے درمیانی بارش ہو سکتی ہے، جس سے جاری خشک سالی کے ختم ہونے کا امکان ہے۔‘‘
Published: undefined