قومی خبریں

تلنگانہ میں او بی سی کے لیے 42 فیصد ریزرویشن، ریونت ریڈی نے کہا- ’ریاست میں سماجی مساوات کے نئے دور کا آغاز‘

ریونت ریڈی نے او بی سی طبقے کے لیے تعلیمی اداروں، سرکاری ملازمتوں اور سیاسی نمائندگی میں 42 فیصد ریزرویشن دینے کا اعلان کیا، جسے سماجی مساوات اور پسماندہ طبقات کی ترقی میں اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ تلنگانہ ریونت ریڈی / آئی اے این&nbsp;ایس</p></div>

وزیر اعلیٰ تلنگانہ ریونت ریڈی / آئی اے این ایس

 
IANS

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے پیر کو او بی سی (پسماندہ طبقات) کے لیے ایک بڑا اعلان کرتے ہوئے تعلیمی اداروں، سرکاری ملازمتوں اور سیاسی نمائندگی میں 42 فیصد ریزرویشن دینے کا اعلان کیا۔ یہ اقدام ریاست میں سماجی مساوات کو فروغ دینے اور پسماندہ طبقات کو ان کا حق دلانے کی سمت میں اہم مانا جا رہا ہے۔

Published: undefined

ریونت ریڈی نے اس تاریخی فیصلے کے بارے میں سوشل میڈیا پر بھی پوسٹ کیا۔ انہوں نے لکھا، ’’تلنگانہ کو فخر ہے کہ وہ ہندوستان میں سماجی انقلاب کی قیادت کر رہا ہے۔ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ ہم ہندوستان کی آزادی کے بعد سے پسماندہ طبقات کی سب سے بڑی اور طویل عرصے سے زیرِ التوا مانگ کو پورا کر رہے ہیں۔‘‘

ریاست میں او بی سی آبادی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں او بی سی کی تعداد 56.36 فیصد ہے، جو ایک سائنسی سروے کے بعد سامنے آئی ہے۔ اسی بنیاد پر حکومت نے اس طبقے کو تعلیم، ملازمت اور سیاسی نمائندگی میں 42 فیصد ریزرویشن دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

Published: undefined

ریونت ریڈی نے کہا کہ یہ ایک تاریخی قدم ہے جو ریاست کے سماجی اور اقتصادی ڈھانچے میں تبدیلی لائے گا۔ انہوں نے ریاست کے عوام سے اس فیصلے کی حمایت کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ یہ اقدام تلنگانہ کو ترقی اور مساوات کی راہ پر آگے لے جائے گا۔

تلنگانہ حکومت کے اس فیصلے کے بعد او بی سی طبقے کو سرکاری ملازمتوں، تعلیمی اداروں اور سیاسی میدان میں زیادہ مواقع حاصل ہوں گے۔ اس سے ریاست میں سماجی انصاف اور مساوات کو فروغ ملے گا۔

Published: undefined

ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ اعلان ریاست کی سیاست میں اہم تبدیلی لا سکتا ہے، کیونکہ او بی سی طبقہ تلنگانہ کی بڑی آبادی کا حصہ ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ آئندہ انتخابات میں بھی بڑا اثر ڈال سکتا ہے۔

ریاست کے پسماندہ طبقات نے حکومت کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور اسے ایک مثبت قدم قرار دیا ہے۔ کئی سماجی تنظیموں نے حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ریاست کے پسماندہ طبقات کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined