سپریم کورٹ آف انڈیا / آئی اے این ایس
نئی دہلی: سپریم کورٹ آج چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) کی تقرری کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کر رہا ہے۔ یہ درخواستیں ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز سمیت کئی تنظیموں نے دائر کی ہیں، جن میں کہا گیا ہے کہ 2023 میں سپریم کورٹ کی آئینی بینچ کے دیے گئے احکامات پر عمل نہیں کیا گیا۔ عرضی گزاروں کی جانب سے سینئر وکیل پرشانت بھوشن عدالت میں دلائل پیش کریں گے۔
Published: undefined
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی آئینی بینچ نے ہدایت دی تھی کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری ایک سلیکشن کمیٹی کرے گی، جس میں ملک کے چیف جسٹس بھی شامل ہوں گے۔ تاہم، حکومت نے کمیٹی کی تشکیل میں تبدیلی کرتے ہوئے چیف جسٹس کو نکال دیا اور ایک کابینہ وزیر کو شامل کر دیا۔
فی الحال، تین رکنی سلیکشن کمیٹی میں وزیر اعظم بطور صدر، وزیر داخلہ امت شاہ اور لوک سبھا میں قائد حزبِ اختلاف راہل گاندھی شامل ہیں۔ اس سے قبل، کابینہ وزیر کے بجائے ملک کے چیف جسٹس کمیٹی کے رکن ہوتے تھے، لیکن 2023 میں حکومت نے اس میں تبدیلی کر دی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ 17 فروری کو الیکشن کمشنر گیانیش کمار کو نیا چیف الیکشن کمشنر مقرر کیا گیا تھا۔ وزارتِ قانون نے اس تقرری کی باضابطہ اطلاع جاری کی۔ ان کی ترقی کے بعد ہریانہ کے چیف سیکریٹری ویویک جوشی کو نیا الیکشن کمشنر بنایا گیا، جبکہ انتخابی کمشنر سکھبیر سنگھ سندھو اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔
ادھر، 18 فروری کو کانگریس رہنما راہل گاندھی نے گیانیش کمار کی بطور چیف الیکشن کمشنر تقرری پر اعتراض اٹھایا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ کمیٹی کی میٹنگ کے دوران انہوں نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو ایک اختلافی نوٹ دیا، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ الیکشن کمیشن کی تقرری کا عمل آزاد اور شفاف ہونا چاہیے تاکہ اس پر کسی قسم کا سرکاری دباؤ نہ ہو۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے حکومت کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے سپریم کورٹ کے حکم کو نظر انداز کرتے ہوئے چیف جسٹس کو کمیٹی سے خارج کر دیا، جو کروڑوں ووٹروں کے لیے تشویش کا باعث ہے اور انتخابی عمل کی غیر جانبداری پر سوال کھڑا کرتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined