تصویر سوشل میڈیا
سپریم کورٹ نے وقف (ترمیمی) ایکٹ، 2025 کے آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سماعت 20 مئی تک کے لیے ملتوی کر دی ہے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے پیش سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ انہوں نے وقف معاملے میں عدالت عظمیٰ کے ذریعہ پہچانے گئے تین معاملوں پر تفصیلی جواب داخل کیا ہے۔
Published: undefined
نئے سی جے آئی بھوشن رام کرشن گوائی نے کہا کہ اب اگلے منگل یعنی 20 مئی کو معاملے کی سماعت ہوگی۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے عدالت کو یقین دلایا کہ معاملے میں موجودہ حالت بنائے رکھی جائے گی۔ بنچ نے کہا کہ وہ 20 مئی کو 1995 کے گزشتہ وقف قانون کے التزامات پر روک لگانے کی گزارش کرنے والی عرضی پر غور نہیں کرے گی۔
Published: undefined
وقف قانون کے آئینی جواز کو چیلنج کرنے والوں کی طرف سے موقف پیش کر رہے سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل اور مرکزی حکومت کی نمائندگی کر رہے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ سے پیر تک اپنے تحریری نوٹس جمع کرنے کو کہا گیا ہے۔ سی جے آئی نے درخواستوں پر سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہا، ’’ہم عبوری راحت کے معاملے پر ہی منگل کو غور کریں گے۔‘‘
Published: undefined
اس سے پہلے سابق چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی صدارت والی بنچ وقف (ترممی) ایکٹ کے خلاف دائر عرضیوں پر سماعت کر رہی تھی۔ حالانکہ جسٹس کھنہ 13 مئی کو عہدے سے سبکدوش ہو گئے۔
سپریم کورٹ نے 17 اپریل کو مرکزی حکومت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ 5 مئی تک وقف بائی یوزر سمیت وقف کی جائیداد کو نہ تو ڈی نوٹیفائی کرے گی اور نہ ہی مرکزی وقف کونسل و بورڈس میں کوئی تقرری کرے گی۔‘‘
Published: undefined
چیف جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس آگسٹن جارج مسیح کی بنچ نے صاف کیا کہ سپریم کورٹ وقف قانون 1995 کے خلاف بھی کوئی عرضی قبول نہیں کرے گا۔ بنچ نے زبانی طور سے کہا، ’’ہم ایسی کوئی عرضی قبول نہیں کریں گے جس میں 1995 کے وقف قانون کے التزامات پر روک کی گزارش کی جائے۔ ہم یہ صاف کر رہے ہیں۔ صرف اس لیے کہ کوئی وقف ترمیمی قانون، 2025 کو چیلنج کرنے کی کوشش کر رہا ہے، تو کوئی اور بس اس معاملے میں کودنا چاہتا ہے اس لیے 1995 قانون کو چیلنج دینے پہنچ جائے، یہ بالکل قبول نہیں کیا جائے گا۔‘‘
Published: undefined
اس درمیان تشار مہتہ نے کہا کہ کسی بھی معاملے میں مرکزی حکومت کی یہ یقین دہانی ہے کہ کسی بھی وقف املاک کو، جس میں وقف بائی یوزر کے ذریعہ قائم اثاثے بھی شامل ہیں، ڈی نوٹیفائی نہیں کیا جائے گا۔ اس سے پہلے لاء آفیسر نے یہ یقین دلایا تھا کہ نئے قانون کے تحت مرکزی وقف کونسل یا ریاستی وقف بورڈس میں کوئی تقرری نہیں کی جائے گی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined