سری نگر: کورونا وائرس کے متاثرین و متوفین کی تعداد میں درج ہو رہے ہوشربا اضافے کے پیش نظر جموں وکشمیر یونین ٹریٹری انتظامیہ نے وادی کشمیر میں بدھ کی شام سے 27 جولائی کی شام تک ایک بار پھر سخت لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ بتادیں کہ انتظامیہ نے یہ فیصلہ سالانہ شری امرناتھ جی یاترا کی منسوخی کے ایک روز بعد اور یکم اگست کو منائی جانے والی عیدالضحیٰ کے قریب دس روز قبل لیا ہے۔
Published: undefined
محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے آفیشل ٹیوٹر ہینڈل پر بدھ کے روز کہا گیا کہ 'کشمیر صوبے کے تمام ریڈ زون قرار دیئے جانے والے اضلاع (بجز بانڈی پورہ) میں بدھ کی شام سے 27 جولائی کی شام تک مکمل لاک ڈاؤن نافذ رہے گا تاہم زراعتی و باغبانی اور تعمیراتی کام ڈی ایم آر آر گائیڈ لائنز کے تحت جاری رہیں گے نیز اشیائے ضروریہ سے لدی گاڑیوں اور گیس و تیل ٹینکروں کی نقل وحمل بھی بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہے گی'۔
Published: undefined
دریں اثنا لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک طرف وادی میں دوبارہ لاک ڈاؤن عائد کیا جارہا ہے جبکہ دوسری طرف ہزاروں کی تعداد میں غیر مقامی مزدوروں کو لایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مزدوروں کا کہیں کوئی کورونا ٹیسٹ کیا جارہا ہے نہ کہیں کورنٹائن میں رکھا جارہا ہے جس سے مقامی لوگوں میں تشویش کی لہر بڑھ گئی ہے۔
Published: undefined
وسطی ضلع بڈگام سے تعلق رکھنے والے ایک شہری نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ ہمارے علاقے میں سینکڑوں مزدوروں کو اینٹ بٹھوں پر لایا گیا جہاں انہیں کام کرنا شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مزدوروں کا کہیں بھی کوئی ٹیسٹ نہیں کیا گیا جبکہ اگر کسی طالب علم یا زائر کو کہیں سے واپس لایا جاتا ہے تو اس کو کورنٹائن میں رکھا جاتا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ وادی میں سال رواں کے ماہ مارچ کے وسط سے لاک ڈاؤن جاری ہے اگرچہ بیچ میں چند روز تک دکانداروں کو مرحلہ وار دکانیں کھولنے کی اجازت دی گئی تھی تاہم سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل بند ہی رہی۔ کورونا کیسز میں تیزی سے ہو رہے اضافے کے پیش نظر حکام نے وادی میں مرحلہ وار لاک ڈاؤن عائد کرنا دوبارہ شروع کیا تھا جس کی وجہ سے سری نگر سیمت کئی اضلاع میں کئی دنوں سے لاک ڈاؤن جاری ہی تھا۔
Published: undefined
جموں وکشمیر میں کورونا کے مثبت کیسز کی تعداد زائد از 15 ہزار پہنچ گئی ہے جبکہ اس وائرس سے فوت ہونے والوں کی تعداد بھی پونے تین سو کے قریب ہے۔ ان میں سے قریب 80 فیصد مثبت کیسز اور اموات وادی کشمیر میں رپورٹ ہوئی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined