شفیق الرحمن برق کے ’عیدالاضحیٰ‘ والے بیان پر سنگیت سوم نے کہا ”ان کی بقرعید جیل میں ہوگی“

رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمن نے حکومت سے مویشی بازار لگانے اور عیدالاضحیٰ کی اجتماعی نماز کی اجازت مانگی تھی جس پر سنگیت سوم نے کہا ”جس طرح اعظم خان کی عید جیل میں منی، ان کی بھی بقرعید جیل میں ہوگی۔“

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اس سال کورونا بحران کی وجہ سے عیدالاضحیٰ کا تہوار ہندوستان میں تنازعہ کا شکار ہوتا ہوا محسوس ہو رہا ہے۔ سماجوادی پارٹی رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمن برق نے قربانی اور عیدالاضحیٰ کی نماز کو لے کر حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ آسانیاں میسر کی جائیں اور قربانی کا راستہ ہموار کیا جائے، لیکن اس مطالبہ پر اپنی شعلہ بیانی کے لیے مشہور بی جے پی رکن اسمبلی سنگیت سوم نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ بی جے پی لیڈر کا کہنا ہے کہ "جس طرح اعظم خان کی عید جیل میں منی ہے، ان کی بھی بقرعید جیل میں منے گی۔ کہاں لکھا ہے کہ بقرعید پر کھیتی کرنے والے جانور کاٹے جائیں۔ ساگ، آلو کھا کر بھی عید منائی جا سکتی ہے۔"

دراصل شفیق الرحمن برق نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر عیدگاہ اور مسجد کھولے جانے کی وکالت کی تھی اور ساتھ ہی انھوں نے قربانی کے لیے مویشی بازار لگائے جانے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ "عیدالاضحیٰ پر مسلمانوں کو عیدگاہ اور مسجدوں میں اجتماعی نماز پڑھنے کی اجازت ملنی چاہیے۔ مجھے یقین ہے کہ جب زیادہ سے زیادہ مسلمان اللہ کے دربار میں ملک کی بھلائی کے لیے دعا کریں گے تو اللہ ہماری ضرور سنے گا۔" شفیق الرحمن کے اس بیان پر حملہ آور ہوتے ہوئے سنگیت سوم نے کہا کہ "اگر شفیق الرحمن کے بیان میں دَم ہے تو سب سے پہلے پاکستان سے کورونا ختم ہو جانا چاہیے تھا۔" ساتھ ہی بی جے پی رکن اسمبلی نے یہ بھی کہہ ڈالا کہ "بی جے پی کی حکومت قاعدے اور قانون سے چلتی ہے۔ سماجوادی پارٹی رکن پارلیمنٹ کو بھی قانون پر عمل کرنا چاہیے۔ اگر انھوں نے قانون پر عمل نہیں کیا تو ان کی بقرعید جیل میں کٹے گی۔"


اس درمیان کانپور کے شہر قاضی کا عیدالاضحیٰ سے متعلق ایک بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ قاضی عالم رضا نوری نے کہا ہے کہ "بقرعید کے موقع پر ہر حال میں قربانی ہو کر رہے گی۔ ہمیں اس کی چھوٹ ملنی ہی چاہے۔ ہمیں پوری امید ہے کہ ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت بقرعید کے موقع پر قربانی کی چھوٹ دے گی۔ میرا مطالبہ ہے کہ جس طرح باقی بازار لگ رہے ہیں، اسی طرح بھیڑ-بکروں کا بازار بھی لگے۔" انھوں نے مزید کہا کہ "ہم نے رمضان اور تراویح کی نماز گھر پر ادا کر لی، عید کی نماز بھی گھر پر ہی پڑھی، لیکن اب ہم قربانی ضرور کریں گے۔ بقرعید کے موقع پر لاک ڈاؤن میں چھوٹ ملنی چاہیے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Jul 2020, 12:11 PM