قومی خبریں

آندھرا پردیش کے مندر میں بھگدڑ، 9 عقیدت مندوں کی موت، درجنوں زخمی

بتایا جاتا ہے کہ مندر کے احاطے کے داخلی دروازے کے قریب اچانک بھیڑ بڑھ گئی جس سے لوگوں میں افرا تفری پھیل گئی اور بھگدڑ کے حالات پیدا ہو گئے۔ ریاستی حکومت نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر: ویڈیوگریپ</p></div>

تصویر: ویڈیوگریپ

 

 آندھرا پردیش کے سریکا کلم ضلع کے کاشی بگا میں واقع سری وینکٹیشورا سوامی مندر میں ہفتہ کو اکادشی کے موقع پر زبردست بھگدڑ مچ گئی۔ اس واقعے میں 9 افراد کی موت ہوگئی جبکہ دو درجن سے زیادہ عقیدتمند زخمی ہو گئے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

Published: undefined

اطلاعات کے مطابق کارتک کے مہینے میں بڑی تعداد میں عقیدت مند درشن کے لیے مندر پہنچے ہیں۔ عقیدت مندوں کا ہجوم اتنا بڑھ گیا کہ مقامی انتظامیہ اور مندر انتظامیہ صورتحال پر قابو نہیں رکھ سکے۔ بھیڑ کی وجہ سے اچانک دھکا مکی شروع ہوگئی اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے بھگدڑ مچ گئی۔ اس دوران لوگ ایک دوسرے کے اوپر گرنے لگے جس سے موقع پرافراتفری پھیل گئی اور زیادہ تر لوگ محفوظ مقامات کی طرف بھاگنے لگے۔ راحت اور بچاؤ کی کارروائیاں جاری ہیں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کو وینکٹیشورا سوامی مندر میں اکادشی کے موقع پر عقیدت مندوں کی بڑی بھیڑ جمع ہوئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ مندر کے احاطے کے داخلی دروازے کے قریب اچانک بھیڑ بڑھ گئی جس سے لوگوں میں افرا تفری پھیل گئی اور بھگدڑ کے حالات پیدا ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق واقعہ کے فوری بعد مقامی انتظامیہ اور پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور امدادی اوربچاؤ کام شروع کیا۔

Published: undefined

وزیراعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو نے اس المناک واقعہ پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کاشی بگا کے وینکٹیشور مندر میں بھگدڑ انتہائی افسوسناک ہے۔ جانوں کا ضیاع دل دہلا دینے والا ہے۔ میں مرنے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ انہوں نے حکام کو زخمیوں کو فوری اور بہتر طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے مقامی انتظامیہ اور عوامی نمائندوں سے کہا کہ وہ جائے وقوعہ پر پہنچ کر راحت اور بحالی کی کوششوں کی نگرانی کریں۔ ریاستی حکومت نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ سینئر پولیس اور انتظامی اہلکار جائے وقوعہ پرموجود ہیں اور صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔

Published: undefined