قومی خبریں

جموں وکشمیر: جماعت اسلامی کے تعلیمی ادارے، مساجد اور یتیم خانے پابندی سے مستثنیٰ قرار

جماعت اسلامی جموں و کشمیر نے مرکزی حکومت کی طرف سے 5سالہ پابندی کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا اعلان کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سری نگر: جموں وکشمیر حکومت نے 'جماعت اسلامی جموں وکشمیر' کے زیر نگرانی چلنے والے تعلیمی اداروں، مساجد اور یتیم خانوں کو پابندی سے مستثنیٰ قرار دے دیا ہے۔ اس فیصلے سے ہزاروں طلباء، اساتذہ اور غرباء کو راحت نصیب ہوئی ہے۔

حکومتی ترجمان روہت کنسل نے گذشتہ رات دیر گئے اپنے ایک بیان میں کہا 'جماعت اسلامی جموں وکشمیر کے تعلیمی ادارے، مساجد اور یتیم خانے فی الحال بند کرنے کے اقدام سے الگ رکھے گئے ہیں'۔

جماعت اسلامی جموں وکشمیر کے 'فلاح عام ٹرسٹ' کے زیر نگرانی چلنے والے تعلیمی اداروں کے سابق طلباء جو اس وقت دنیا کے مختلف کونوں میں پھیلے ہوئے ہیں، نے گذشتہ روز حکومت ہند اور حکومت جموں وکشمیر کے نام ایک کھلا خط تحریر کیا جس میں تعلیمی اداروں کو پابندی سے مستثنیٰ رکھنے کی اپیل کی گئی تھی۔

پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے گذشتہ روز سری نگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ جماعت اسلامی ایک سماجی اور فلاحی تنظیم ہے جو تعلیمی ادارے چلاکر بچوں کا مستقبل سنوارنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ ان کے اسکولوں سے ہمارے پوزیشن ہولڈر بچے نکلتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے جماعت اسلامی جموں و کشمیر پر پانچ سالہ پابندی عائد کی ہے جس کی وادی کی تقریباً تمام سیاسی، مذہبی و سماجی جماعتوں نے مذمت کی ہے۔

جماعت اسلامی جموں و کشمیر نے مرکزی حکومت کی طرف سے 5سالہ پابندی کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا اعلان کیا ہے۔

Published: undefined

گورنر انتظامیہ نے گذشتہ ایک ہفتے سے ریاست بھر میں جماعت اسلامی جموں وکشمیر کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈائون جاری رکھا ہے۔ اس دوران نہ صرف قریب 400 جماعت اسلامی لیڈران و کارکنوں کو حراست میں لیا گیا، بلکہ جماعت اسلامی کی املاک اور اس کے ساتھ وابستہ درجنوں سرگرم لیڈران و کارکنوں کی رہائش گاہوں کو سربمہر کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ ریاستی انتظامیہ نے اب تک ریاست میں درجنوں مقامات پر جماعت اسلامی کی املاک اور اس کے ساتھ وابستہ کئی لیڈروں اور کارکنوں کی رہائش گاہوں کو سربمہر کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ جماعت اسلامی سے وابستہ لیڈروں کے بنک کھاتوں کوبھی منجمد کیا گیا ہے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ ریاست کے ضلع مجسٹریٹوں نے جماعت اسلامی کے لیڈروں کی منقولہ وغیر منقولہ جائیداد کی فہرستیں طلب کی ہیں اور کاروائی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

مرکزی حکومت نے ریاستی حکومت کو جماعت اسلامی کی طرف سے فنڈس کے استعمال اور جگہوں کے استعمال کو ممنوع قرار دینے کے اختیارات دیئے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined